مومن اور کافر میں فرق !

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه أَنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم ضَافَهُ ضَيْفٌ کَافِرٌ فَأَمَرَ لَهُ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم بِشَاةٍ فَحُلِبَتْ فَشَرِبَ. ثُمَّ أُخْرَي فَشَرِبَهُ. ثُمَّ أُخْرَي فَشَرِبَهُ. حَتَّي شَرِبَ حِلَابَ سَبْعِ شِيَاه، ثُمَّ أَصْبَحَ مِنَ الْغَدِ فَأَسْلَمَ. فَأَمَرَ لَهُ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم بِشَاةٍ فَحُلِبَتْ فَشَرِبَ حِلَابَهَا. ثُمَّ أَمَرَ لَهُ بِأُخْرَي فَلَمْ يَسْتَتِمَّهَا فَقَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : الْمُؤْمِنُ يَشْرَبُ فِي مِعًي وَاحِدٍ، وَالْکَافِرُ يَشْرَبُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَاءٍ.
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاں ایک کافر مہمان ہوا۔ آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے لئے ایک بکری کا دودھ دوہنے کا حکم دیا وہ دوہی گئی تو وہ تمام دودھ پی گیا، دوسری بکری کا حکم دیا وہ دوہی گئی تو اسے بھی پی گیا۔ پھر ایک اور دوہی گئی تو اسے بھی پی گیا یہاں تک کہ سات بکریوں کا دودھ پی گیا۔ دوسری صبح وہ اسلام لے آیا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے لئے بکری دوہنے کا حکم دیا تو اس نے دودھ پی لیا پھر دوسری بکری دوہنے کا حکم فرمایا وہ دوہی گئی تو وہ اس کا سارا دودھ نہ پی سکا۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مومن ایک آنت میں پیتا ہے اور کافر سات آنتوں میں پیتا ہے۔‘‘(مسلمؒ و ترمذیؒ )