مولانا عبدالقوی کی گرفتاری پر کمشنر دہلی کونوٹس

حیدرآباد۔/26مارچ، ( پریس نوٹ ) آندھرا پردیش ریاستی اقلیتی کمیشن نے مولانا محمد عبدالقوی صدر نشین ادارہ اشرف العلوم و نائب صدر جمعیتہ العلماء حیدرآباد کی دہلی میں 23مارچ کو سادہ لباس میں ملبوس بعض نامعلوم افراد کی جانب سے اُٹھالئے جانے کے واقعہ پر دہلی کے کمشنر پولیس کے نام ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرنے اور اندرون 15یوم رپورٹ کی پیشکشی کی ہدایت کی ہے۔ مولانا عبدالقوی کے فرزند عبدالملک انس نے ریاستی اقلیتی کمیشن کو ایک یادداشت پیش کی جس میں شکایت کی گئی تھی کہ ان کے والد 25مارچ کو منعقد شدنی ایک اجلاس میں شرکت کیلئے 23مارچ کو ذریعہ طیارہ دہلی روانہ ہوئے تھے

جہاں ایر پورٹ پر سادہ لباس میں ملبوس چند نامعلوم افراد نے مقامی پولیس یا مولانا کے ارکان خاندان کو مطلع کئے بغیر اُٹھاکر کسی نامعلوم مقام کو منتقل کردیا تھا۔ کمیشن نے اس شکایت کو سماعت کیلئے قبول کرتے ہوئے دہلی کے کمشنر پولیس کے نام نوٹس جاری کی اور اندرون 15یوم رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ کمیشن نے اس ضمن میں تین اہم سوالات اٹھائے ہیں ۔ یہ بھی استفسار کیا گیا کہ آیا مبینہ وارنٹ گذشتہ دس سال کے دوران اب ہی کیوں استعمال کیا گیا جبکہ ملزم حیدرآباد کے ایک اسکول میں اپنے فرائض کی انجام دہی کیلئے موجود تھے۔کمیشن نے اس مسئلہ پر اپنی تشویش سے قومی اقلیتی کمیشن کو بھی واقف کروایا۔قومی اقلیتی کمیشن کے علاوہ وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کو بھی واقف کروایا اور مداخلت کی درخواست کی گئی۔