مولانا ابوالکلام آزاد

بچو!مکہ معظمہ میں پیدا ہوئے ان کے والدین ہندوستان منتقل ہوئے تو انہیں ہندوستانی ماحول ملا ۔ بے حد ذہین تھے ۔ 7 سال کی عمر میں تمام ابتدائی تعلیم مکمل کرلی ۔ نوجوانی کی عمر میں گاندھی جی کے ساتھ مل کر آزادی کی تحریک میں حصہ لیا ۔ نمک کی ستیہ گرہ کے موقع پر انہیں لاٹھی چارج کرکے برطانوی فوج نے زخمی کردیا ۔ مذہب اور اپنے اصول کے پکے تھے ۔ علم و ادب سے بے حد شغف تھا ۔ کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کی ایک کتاب ’’ غبار خاطر‘‘ بے حد مشہور ہوئی ۔ آزادی کے پرچار کیلئے انہوں نے اخبار ’ الہلال ‘‘ نکالا جو کافی مشہور ہوا ۔ مولانا کو اردو ، فارسی اور عربی پر غیر معمولی دسترس تھی ۔ انہوں نے قرآن کی تفسیر ترجمان القرآن کے نام سے شائع کی ۔ آج بھی یہ تفسیر درس معرفت کا خزینہ تصور کی جاتی ہے ۔ ہندوستان جب آزاد ہوا تو مولانا کو ملک کا پہلا وزیر تعلیم بنایا گیا ۔ مولانا آزاد ایک قومی نظریہ کے حامی تھے ۔ مولانا نے انگریزی بھی سیکھی تھی ۔ آزادی کے بعد انہوں نے آزادی کی تحریک کی تفصیلات اپنی ایک انگریزی کتاب India wins freedom میں پیش کی ہے ۔ مولانا جیسا مسلم رہنما آزادی کے بعد سے اب تک قوم کو نصیب نہیں ہوا ۔