مولانا آزاد اردو یونیورسٹی میں صنعت و تجارت پر ورکشاپ، امریکی قونصلیٹ سے اشتراک ، وائس چانسلر ظفر سریش والا

حیدرآباد ۔ 28۔ ستمبر (سیاست نیوز) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے چانسلر ظفر سریش والا نے مسلمانوں کو تجارت و صنعت سے وابستہ کرنے کیلئے امریکی قونصلیٹ کے اشتراک سے حیدرآباد میں ورکشاپ کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ورکشاپ آئندہ ماہ حیدرآباد میں منعقد ہونے والے گلوبل انٹر پرینر شپ سمٹ کے پس منظر میں منعقد کیا جارہا ہے ۔ 27 اکتوبر کو مولانا آزاد یونیورسٹی میں یہ ورکشاپ منعقد ہوگا جس میں مختلف ماہرین مسلم نوجوانوں اور طلبہ کو صنعتی اداروں کے قیام کے سلسلہ میں رہنمائی کریں گے ۔ ظفر سریش والا نے کہا کہ اس ورکشاپ میں ملک بھر سے تین سو نوجوانوںکی شرکت متوقع ہے جن کا تعلق مختلف یونیورسٹیز سے ہے ۔ جموں و کشمیر ، شمال مشرقی ریاستوں کے علاوہ مختلف دینی مدارس اور سنسکرت و ہندی یونیورسٹیز کے طلبہ کو ورکشاپ میں شرکت کا موقع دیا جارہا ہے ۔ امریکی کمپنیوں کے ماہرین ورکشاپ میں اپنے تجربات کے ذریعہ طلبہ کی رہنمائی کریں گے۔ ظفر سریش والا نے کہا کہ عام طور پر عوام کا یہ خیال ہے کہ صنعت کار پیدا ہوتے ہیں، انہیں تیار نہیں کیا جاتا۔ یہ سوچ صحیح نہیں ہے، صنعت کار بننے اور کامیابی سے تجارت چلانے کیلئے پیدائشی صنعت کار یا صلاحیت کا ہونا ضروری نہیں۔ معلومات کے حصول اور اپنی صلاحیت و قابلیت کا استعمال کرتے ہوئے ایک کامیاب بزنسمین بن سکتے ہیں۔ امریکی کونسلیٹ حیدرآباد اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے انڈوس انٹرپرائزس حیدرآباد چیاپٹر کے تعاون سے ایک روزہ ورکشاپ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس میں طلبہ کو کامیاب بزنسمین بننے کے گر سکھائے جائیں گے۔ صنعتوں کے قیام اور بہتر مارکیٹنگ کے علاوہ کاروبار میں توسیع کیلئے بزنس پلان پیش کیا جائے گا جس کے ذریعہ طلبہ اپنی صنعتوں کے قیام کیلئے سرمایہ کاری اور دیگر اصول سے واقف ہوں گے ۔ ہندوستان و امریکہ کے نامور ماہرین صنعت ورکشاپ میں حصہ لیں گے۔