حیدرآباد۔26جنوری(سیاست نیوز) موسی ندی میں پیدا ہونے والی گندگی ندی پر سے گذرنے والی ٹریفک کیلئے خطرہ بن چکی ہے۔ حکومت کی جانب سے موسی ندی کی صفائی کے اعلانات کئے جا رہے ہیں اور کوئی عمل نہ ہونے کے سبب دو یوم قبل نلگنڈہ سے حیدرآباد کی سڑک پر کئی فیٹ اونچے جھاگ کے بادل بن گئے جس کے سبب اس اہم شاہراہ پر ٹریفک مفلوج ہو گئی ۔موسی ندی میں موجود تعفن سے شہری پریشان ہیں لیکن شہر کے باہری علاقوں میں موسی ندی میں موجود آلودگی کا قہر نواحی علاقوں کے عوام کو تشویش میںمبتلاء کرنے لگا ہے۔ دو یوم قبل موسی ندی سے اچانک کثیف دھوئیں کے بادل امڈنے سے عوام میں پریشانی کی لہر دیکھی جا رہی تھی کہ اچانک یہ بادل جھاگ کی شکل اختیار کرنے لگے جس کے سبب راستہ مفلوج ہوکر رہ گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے بلکہ ایسا ہوتا رہتا ہے لیکن اس مرتبہ آلودگی نے عوام کو خوف و دہشت میں مبتلاء کردیا۔ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق مسٹر کے ٹی راما راؤ نے اس مسئلہ پر ٹوئیٹر کے ذریعہ ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد اس مسئلہ کا جائزہ لیتے ہوئے اسے حل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ پیرزادی گوڑہ کے علاوہ نلگنڈہ پہنچنے والی شاہراہ کے مختلف مقامات پر جہاں آبادیاں ہیں ،وہ اس بات کی شکایات کر رہی ہیں کہ موسی ندی میں شہری علاقہ میں گندگی کی وجہ سے نہ صرف تعفن ہے بلکہ شہر کے باہر موجود کارخانوں کی جانب سے موسیٰ ندی میں آلودہ پانی چھوڑے جانے کے سبب یہ آلودگی انتہائی خطرناک نوعیت اختیار کرتی جا رہی ہے اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کو متعدد مرتبہ توجہ دہانی کے باوجود مسئلہ کی یکسوئی کے بجائے اسے نظرانداز کرنے کی پالیسی کے سبب حالات اس حد تک ابتر ہوچکے ہیں کہ اب شاہراہ پر آلودگی پھیلنے لگی ہے۔موسی ندی سے اٹھنے والے اس جھاگ کی تصاویر سے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اس علاقہ میں برفباری کے سبب برف کے پہاڑ بن چکے ہیں لیکن درحقیقت یہ جھاگ مسلسل اوپر اٹھتا جا رہا تھا جسے روکنے کے لئے کافی کوشش کی گئی اور اس کے سبب زائد از نصف گھنٹہ ٹریفک مفلوج رہی۔ ماہرین ماحولیات نے ندی سے اٹھنے والے اس آلودہ جھاگ کو انتہائی خطرناک قرار دیا اور کہا کہ فی الفور ندی کی صفائی کیلئے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔