موسم کی اچانک تبدیلی سے وبائی امراض کا خدشہ

بچے اور معمر افراد زیادہ متاثر ، احتیاط ضروری

حیدرآباد ۔ 4 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : دونوں شہروں میں اچانک موسم کی تبدیلی وبائی امراض بالخصوص نزلہ ، کھانسی ، زکام میں مبتلا کرنے کا باعث بن سکتی ہے ۔ اس موسمی تبدیلی میں بچوں اور بزرگوں کو احتیاط کرنی چاہئے چونکہ اچانک ہونے والی موسمی تبدیلی کو ان کے جسمانی دفاعی نظام برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہوتے ۔ گذشتہ چند یوم سے آئی موسمی تبدیلی اور ہلکی و تیز بارش کے علاوہ ٹھنڈی ہواؤں کے اثرات صحت عامہ پر مرتب ہونے لگے ہیں ۔ ماہر اطباء کا کہنا ہے کہ اس موسم کی تبدیلی وجہ سے صحت پر جو منفی اثرات پڑتے ہیں ان اثرات کا بروقت علاج کیا جانا ضروری ہوتا ہے چونکہ بیماریوں سے لڑنے کے لیے جسم میں جو دفاعی صلاحیت ہوتی ہے اس میں کمی اور مسلسل وبائی امراض دیگر بیماریوں کا موجب بنتے ہیں ۔ علاوہ ازیں اچانک ہونے والی اس بارش کے سبب شہر میں مچھروں کی افزائش میں بھی اضافہ ہوتاہے اور عمومی طور پر مچھر صاف پانی میں ہی پیدا ہوتے ہیں ۔

بلدی عہدیدار جو کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے شعبہ صحت عامہ سے منسلک ہیں وہ بھی اس موسمی تبدیلی کے سبب حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور کچہرے کی بروقت نکاسی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں اس کے باوجود پرانے شہر کے بعض علاقوں میں کچرے کی عدم نکاسی کے سبب بدبو و تعفن پھیلا ہوا ہے جو وبائی امراض میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے ۔ شہر کے ماہر ڈاکٹرس نے بات چیت کے دوران بتایا کہ موسم گرما سے قبل اس طرح کے موسم کے باعث وبائی امراض کے خدشات میں اضافہ ہوتا ہے ۔ اسی لیے نہ صرف احتیاط کی جانی چاہئے بلکہ ٹھنڈی ہواؤں سے بچنے کی ممکنہ کوشش کی جانی چاہئے ۔ اس طرح کے موسم میں کچھ دیر بارش اور پھر دھوپ کچھ وقت تک ٹھنڈی ہوائیں اور پھر اچانک گرمی انسانی جسم کے دفاعی نظام پر اثر انداز ہوتی ہے اور اس کے سب سے زیادہ اور تیز اثرات بچوں اور بزرگوں پر مرتب ہوتے ہیں ۔۔