ماحولیاتی تبدیلی کے موسم پر بھی اثرات ۔ عوام کو غیر یقینی کیفیت اور مشکلات کا سامنا
حیدرآباد۔26جولائی (سیاست نیوز ) دونوں شہروں میں مختلف مقامات پر ہورہی ہلکی و تیز بارش شہریوں کیلئے تشویش کا باعث ہے۔شہر کے مختلف مقامات پر موسم میں ریکارڈ کی جارہی تبدیلی سے عوام کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دونوں شہروں میں یہ دیکھا جا رہا ہے کہ بعض علاقوں میں شدید بارش ہو رہی ہے اور بعض علاقوں میں بالکل بارش نہیں ہے اور کہیں بوندا باندی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ ایسی صورتحال آج بھی دیکھی گئی سہ پہر شہر کے کئی علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش ریکارڈ کی گئی اور بعض علاقوں میں بوندا باندی ہوئی لیکن صنعت نگر‘ یوسف گوڑہ‘ جوبلی ہلز‘ بنجارہ ہلز ‘ رحمت نگر‘ گوتم نگر وغیرہ میں موسلا دھار بارش کے سبب سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئیں سکندرآباد کے بیشتر علاقوں میں بھی بارش کے سبب کئی گھنٹوں تک ٹریفک نظام درہم برہم رہا جبکہ پرانے شہر کے علاقوں میں شدید بارش کے آثار نظر آئے لیکن ہلکی و تیز بارش ہوئی۔ شہر کے نواحی علاقوں میں بھی موسم کی ایسی ہی صورتحال دیکھی جا رہی ہے اور بعض علاقوں میں شدید بارش اور چند کیلو میٹر کے بعد بارش کے بالکل آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ محکمۂ موسمیات کے بموجب اس طرح کے موسم کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے لیکن ایسی موسمی تبدیلیوں کی بنیادی وجہ ماحولیاتی تبدیلی ہے۔ شہر کے کئی علاقوں میں آج صبح کی اولین ساعتوں میں ہوئی موسلادھار بارش کے سبب کئی نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا لیکن بلدیہ حیدرآباد کے دفتر کے اطراف و اکناف کے علاقوں میں بارش نہ ہونے کے سبب یہی سمجھا جاتا رہا کہ بارش نہیں ہوئی اور اگر ہوئی بھی تو معمولی ہوئی ہوگی لیکن جب حقائق کا پتہ چلا تو خود بلدی عہدیدار حیرانی میں پڑ گئے۔ شہر میں پیدا صورتحال کا سامنا کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وہ پہلی مرتبہ اس طرح کے موسم کا سامنا کر رہے ہیں جس میں چند کیلو میٹر بارش اور شہر کے حدود میں ہی ایک علاقہ میں بارش اور دوسرے علاقوں میں دھوپ یا معمول کے مطابق موسم دیکھا جا رہا ہے۔ ماضی میں دھوپ کے ساتھ ہونے والی بارش یا غیر موسمی بارش پر حیرت کی جاتی تھی لیکن اب موسم باراں کے دوران علاقہ واری موسمی تبدیلی عوام کیلئے تشویش کا باعث بنتی جا رہی ہے۔ ماہرین کے بموجب اس طرح کی بارش سے موسمی تبدیلیوں سے پھیلنے والی وباؤں کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے اسی لئے ایسے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنا نا گزیر ہوتا ہے۔