موسمی تبدیلیوں سے ہندوستان پر منفی اثرات کے اندیشے

زرعی پیداوار میں گراوٹ تشویشناک ۔ بڑے جانوروں کے ذبیحہ پر امتناع سے حالت مزید ابتر
حیدرآباد۔یکم۔جون(سیاست نیوز) عالمی سطح پر رونما ہونے والی موسمی تبدیلیاں ہندستان کو صحرا میں تبدیل کردیں گی؟ سر سبز و شاداب رہنے والے ملک میں قحط کی صورتحال اور بے موسم برسات نے ملک کے کئی علاقوں کی حالت کو ابتر کردیا ہے۔ مرکزی وزارت ماحولیات کی جانب سے اس پر تشویش کا اظہار تو کیا جا رہا ہے لیکن اس کا حل حکومت کے ہاتھ نہیں ہے بلکہ قدرت کے اس کھیل کا شکار حکومت ہو سکتی ہے۔مرکزی وزیر ماحولیات مسٹر پرکاش جاوڈیکر نے بتایا کہ اس صورتحال سے نمٹا جا سکتا ہے لیکن اس سے نمٹنے بہتر حکمت عملی ضروری ہے لیکن موجودہ حالت میں جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے اس کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ ملک میں زرعی پیداوار گھٹتی جا رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے گاؤکشی پر امتناع کے بعد اب بڑے جانور پر امتنا ع کی بات کی جا رہی ہے جبکہ ملک میں بیشتر علاقہ قحط سالی کا شکار ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ بے موسم کی بارش بے فیض ہے اور شدید دھوپ سے کئی علاقو ںمیں جانور کو چارہ نہیں مل رہا ہے ایسی صورت میں پیداوار کی توقع فضول ہے ۔ کسان جو ان حالات میں اپنے جانور فروحت کرکے گذر بسر کیا کرتے تھے وہ کسان اب اپنے جانور بغرض ذبیحہ بھی فروخت نہیں کر پائیں گے تو یہ کسان ایسی صورت میں کیا کریں گے اور جب جانوروں کو لہلہاتے کھیت چرنے نہ ملیں تو یہ جانور کی غذا کا انتظام کہا ں سے کیا جائیگا؟ملک میں موسمی تبدیلی کے متعلق کوئی دلچسپی کا مظاہرہ نہ کئے جانے کے سبب صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اور اس کے طویل مدتی منفی اثرات برقرار رہنے کے خدشات ہیں لیکن اس کے باوجود اگر ان امور سے پہلو تہی کی جاتی رہی تو حالات مزید ابتر ہوجائیں گے۔ ہندستان کے کرۂ ارض کا جائزہ لیا جائے تو دنیا کی جملہ زمین میں ہندستان 2فیصد زمین رکھتا ہے لیکن اس 2فیصد زمین پر دنیا کی آبادی کے تناسب کے اعتبار سے 17فیصد آبادی قیام پذیر ہے ۔ ہندستان میں قحط سالی بڑھنے کی مختلف وجوہات ہیں لیکن ان سے نبرد آزما ہونے حکومت کے اقدامات ناکافی ہونگے۔ حکومت کے غلط فیصلے جیسے بڑے جانور کی فروخت پر امتناع عائد کیا جانا ان حالات میں ملک کو مزید مشکلات میں مبتلاء کرسکتا ہے۔ ہندستانی شہری جو بڑے جانور کا گوشت استعمال کرتے ہیں اگرو ہ رضاکارانہ طور پر گوشت کا استعمال 2سال کیلئے ترک کرتے ہیں تو ملک میں موجود کھیت کھلیان یہ جانور تباہ کردیں گے کیونکہ انہیں کھانے چارہ دستیاب نہیں رہے گا اور حکومت ان کی پرورش کا انتظام نہیں کرپائے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک کی کئی ریاستوں میں قحط کی صورتحال ہے اور اائندہ موسم باراں سے کافی توقعات ہیں لیکن سال گذشتہ بھی توقع کے مطابق بارش ہوئی تھی لیکن بارش کا موسم گذرنے کے بعد ہونے والی بے موسم کی بارش نے کسانو ں کو کافی نقصان پہنچایا جس سے ملک کے کسان ابھی تک سنبھل نہیں پائے ہیں اور کئی ریاستو ںمیں کسانوں کی خودکشی کا سلسلہ جاری ہے۔