موسلادھار بارش سے شہر کی سڑکیں بہہ گئیں ، ٹریفک آمد و رفت میں رکاوٹ

سڑکوں کو مستحکم بنانے میکانزم کی ضرورت ، کمشنر جی ایچ ایم سی کا منصوبہ بے کار ثابت
حیدرآباد ۔29 اگسٹ ( سیاست نیوز ) شہرمیں ہوئی بارش شہر کی سڑکوں کو بہا لے گئی ۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کی کئی اہم سڑکوں پر آج دن میں شہریوں کو ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے عوام میں شدید برہمی دیکھی گئی۔ ہفتہ کی شب ہوئی موسلا دھار بارش کے سبب شہر کے کئی علاقوں کی سڑکیں انتہائی خستہ حال ہو گئیں لیکن ان سڑکوں کو بہتر بنانے کیلئے کوئی میکانزم نہیں دیکھا جا رہا ہے۔ ٹولی چوکی‘ مادھاپور‘ گچی باؤلی ‘ لکڑی کا پل‘ مانصاحب ٹینک‘ مہدی پٹنم‘ عطا پور‘ کشن باغ‘ بہادر پورہ‘ عیدگاہ میرعالم‘ کالاپتھر‘ تاڑبن‘ شاہ علی بنڈہ ‘ فلک نما‘ انجن باؤلی کے علاوہ شہر کے کئی مقامات پر جہاں حالیہ عرصہ میں سڑک کی تعمیر عمل میں آئی تھی وہ سڑکیں بھی بہہ گئی ہیں جس سے سڑکوں کی ناقص تعمیر کا اندازہ ہوتا ہے۔ چند یوم قبل ہی کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد ڈاکٹر جناردھن ریڈی نے اس بات کی توثیق کی تھی کہ بلدی حدود میں ہزاروں کھڈ موجود ہیں اور جن سڑکوں پر کھڈ موجود ہیں ان کی جلد درستگی عمل میں آئے گی لیکن دو یوم قبل ہوئی بارش سے سڑکوں کی جو حالت ہوئی ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہو چکا ہے۔ نہ صرف گلی کوچوں میں بلکہ شہر کی اہم سڑکوں کی حالت بھی انتہائی ابتر ہو چکی ہے جس کی فوری درستگی کو یقینی بنایا جانا ناگزیر ہے کیونکہ سڑکوں کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شہر حیدرآباد میں سڑکوں کی یہ صورتحال کئی حادثات کا سبب بن سکتی ہے۔ ٹریفک جام کے مسائل کے متعلق محکمۂ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر پڑے گڑھوں کے سبب ٹریفک کے آسان بہاؤ کو بہتر کرنا نا ممکن ہے کیونکہ ان سڑکوں پر آسان بہاؤ کے نام پر تیز رفتار سے آگے بڑھنے کی صورت میں حادثات کا خدشہ ہوتا ہے اور خود موٹر سیکل راں و گاڑیوں کے ڈرائیور گاڑیوں کو نقصان سے بچانے کے لئے سست رفتار سے گاڑی چلاتے ہیں جس کے نتیجہ میں ٹریفک کا بہاؤ سست ہوجاتا ہے ۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ موسم باراں کے دوران نئی سڑکیں بچھائی جانا ممکن نہیں ہوتا اسی لئے گڑھے بند کرنے پر اکتفاء کیا جاتا ہے لیکن بار بار تیز رفتار بارش شہر کی کئی اہم سڑکوں کو تباہ کر رہی ہے اس کا مستقل حل نکالنے پر غور نہ کئے جانے کے سبب ہر سال موسم باراں کے دوران اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔شہر میں جاری ترقیاتی سرگرمیوں کے باوجود بھی شہر کی سڑکوں کی یہی حالت رہی تو اس سے شہر یوں کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن اس کے منفی اثرات شہر کا بغرض سیاحت رخ کرنے والوں پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر قدیم سڑک کو اکھاڑنے کے بعد نئی سڑک بچھائی جاتی ہے تویہ سڑکیں پائیدار ثابت ہوں گی لیکن ایسا نہ کرتے ہوئے موجودہ سڑکوں پر ہی نئی سڑک کی تعمیر کس سلسلہ چل پڑا ہے جس کی وجہ سے سڑکیں بارش سے بہنے لگتی ہیں کیونکہ ان میں پائیداری موجود نہیں ہوتی۔بلدی عہدیدار نئی سڑکوں کی تعمیر کیلئے رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری کو یقینی بنائیں تو صورتحال میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔