موروثی سیاست پر راہول گاندھی کا ریمارک ‘ صدی کا لطیفہ ‘

کے ٹی آر کا ٹوئیٹر پر جواب۔ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کا بھی کانگریس نائب صدر پر طنز
حیدرآباد / نئی دہلی 2 جون ( پی ٹی آئی ) چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس نائب صدر راہول گاندھی نے موروثی سیاست کا جو الزام عائد کیا تھا ایسا لگتا ہے کہ اس کا الٹا اثر ہونے لگا ہے ۔ ٹی آر ایس لیڈر کے ٹی راما راؤ نے اس ریمارک کو صدی کا جوک قرار دیا ہے ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے فرزند کے ٹی راما راؤ نے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر تحریر کیا کہ کچھ قومی جماعتوں کے نام نہاد قومی قائدین جو خود اپنے علاقہ میں کوئی انتخاب نہیں جیت سکتے دوسرے مقامات پر بلند بانگ دعوے کر رہے ہیں۔ انڈین نیشنل کانگریس کی قیادت ایک خاندان کے اقتدار کی بات کر رہی ہے یہ بات ایک صدی کا مذاق ہے ۔ یہ زبردست کامیڈی ہے ۔ کانگریس نائب صدر نے کل سنگاریڈی میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر پر تنقید کی تھی اور الزام عائد کیا تھا کہ ریاست میں صرف ایک خاندان کی حکمرانی چل رہی ہے ۔ راہول گاندھی نے چیف منسٹر کے فرزند کے ٹی آر ( ریاستی وزیر ) ‘ ان کی دختر ( رکن پارلیمنٹ کے کویتا ) اور بھانجے ( ٹی ہریش راؤ ۔ ریاستی وزیر ) کا نام لئے بغیر سوال کیا تھا کہ آیا طلبا اور کسانوں نے علیحدہ تلنگانہ کیلئے صرف ایک خاندان کیلئے جدوجہد کی تھی ؟ ۔ انہوں نے سوال کیا تھا کہ کیا صرف چار افراد کیلئے ریاست کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ چیف منسٹر طلبا ‘