مورتی پوجا کے مخالف بھگوان کے خلاف مقدمہ

منگلورو ۔ 23 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیوں کے پوجا کے مخالف ایک معقولیت پسند اور آزاد خیال مفکر کے ایس بھگوان کے خلاف دکشنا کنڑا میں ایک پولیس ا سٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا۔ کے ایس بھگوان کو ان کے بے باک تبصروں کے سبب دائیں بازو کے سخت گیر ہندوتوا عناصر سے سنگین دھمکیوں کا سامنا ہے، کئی انتہا پسندوں نے بھگوان پر ہندوؤں کے مذہبی جذبات و احساس کو مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے جس کے پیش نظر پولیس کو مجبوراً انہیں سیکوریٹی فراہم کرنا پڑا۔ پولیس ذرائع نے کہا کہ بھگوان کے خلاف ہندوستانی تعزیری قانون کی دفعات 295(A) اور 153(B) کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔ دفعہ 295 دانستہ طور پر ہر کسی کے مذہب اور مذہبی جذبات کی توہین سے متعلق ہے۔ میسورو سے تعلق رکھنے والے مصنف کے ایس بھگوان نے اپنے خلاف درج شدہ ایف آئی آر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بہت خوب… میں اس کا سامنا کرنے تیار ہوں۔ قانون کو اپنا کام کرنے دیجئے‘‘۔ بھگوان نے مزید کہاکہ ’’رجعت پسند عناصر مذہب کے نام پر ہمارے جذبات مجروح کر رہے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ سماج کے کچلے ہوئے اور پچھڑے ہوئے طبقات کے جیسے کوئی احساسات ہی نہیں ہیں۔ وہ ایسا محض اس لئے سمجھتے ہیں کہ ہم اکثر خاموش رہتے ہیں‘‘۔