مودی ۔ ژی ملاقات نمایاں اہمیت کی حامل

۔1988 کی راجیو ۔ ڈینگ چوٹی کانفرنس سے تقابل، چینی میڈیا کے تبصرے
بیجنگ 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے آج تبصرہ کیاکہ وزیراعظم نریندر مودی اور چین کے صدر ژی جن پنگ کی دوہان چوٹی کانفرنس ایسی ہی نمایاں ملاقات ہوگی جس طرح 1988 ء میں سابق وزیراعظم راجیو گاندھی اور اُس وقت کے چینی صدر ڈینگ ژیاؤ پنگ کے درمیان ہوئی تھی۔ ژی اور مودی باہمی تعلقات کو بہتر بنانے اور باہمی مفاد کے حامل عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کے لئے 27 اور 28 اپریل کو چینی شہر ووہان میں غیر رسمی چوٹی ملاقات کریں گے۔ اور مودی اور ژی دونوں ملکوں کے درمیان متعدد تنازعات اور اختلافات سے متاثرہ تعلقات کو ایک نئی جہت دینے کی کوشش کریں گے۔ چین کے سرکاری روزنامہ گلوبل ٹائمز نے اپنے اداریہ میں لکھا کہ ’’یہ ملاقات بھی 1988 ء میں اُس وقت کے چینی رہنما ڈینگ ژیاؤ پنگ اور ہندوستانی وزیراعظم راجیو گاندھی کے درمیان ملاقات جیسی نمایاں اہمیت کی حامل ہوگی جو باہمی تعلقات میں ایک نئی جہت کا تعین کرے گی‘‘۔ ایک اور سرکاری اخبار چائینا ڈیلی نے لکھا کہ ’’یہ دیکھنا ہنوز باقی ہے کہ آیا مودی ۔ ژی چوٹی ملاقات بھی 1988 ء کی راجیو ۔ ڈنگ فقیدالمثال چوٹی کانفرنس جیسی ہوگی۔ چائینا ڈیلی نے لکھا کہ ’’یہ (راجیو ۔ ڈنگ چوٹی کانفرنس) میں دونوں ملکوں نے اپنے جھگڑوں کو پیچھے چھوڑ دینے سے اتفاق کرلیا تھا تاہم ایسا کرنا کہنے سے کہیں زیادہ دشوار ثابت ہوا‘‘۔