واشنگٹن ۔ 6 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان میں مسلمان بی جے پی کے وزارت عظمیٰ امیدوار نریندر مودی کی اقتدار کی سمت پیش قدمی سے خائف نظر آتے ہیں ، ایک امریکی اخبار کے اداریہ میں یہ بات کہی گئی۔ ہندوستان کے ایک مسلم محمد شکیل نے کہا کہ اُسے ماضی اچھی طرح یاد ہے جس کے پیش نظر وہ مودی کی تائید نہیں کرسکتا ۔ 44 سالہ شکیل کا کہناہے کہ اُس نے ماضی میں کانگریس کو ووٹ دیا ہے لیکن اس مرتبہ کسی علاقائی جماعت کو ووٹ دے گا ، نیز یہ کہ بعض اندیشے ضرور ہیں حتی کہ خوف سا ہوتا ہے کہ اگر مودی وزیراعظم بن جائے تو مسلمانوں کا کیا ہوگا۔ نیویارک ٹائمس کے مطابق موجودہ حکومت سے ناراضگی اور گاندھی خاندان کی موروثی سیاست سے مایوسی اس قدر عام ہوگئی ہے کہ مودی بڑے فائدے کے ساتھ انتخابی میدان میں آرہے ہیں۔ رپورٹ نے کہا کہ پھر بھی مودی کی کامیابی اس بات پر انحصار کرتی ہے کہ وہ مسلمانوں کو اپنے حق میں کس حد تک راغب کرسکتے ہیں، جو ایک مشکل چیلنج نظر آتا ہے ۔ مسلمانوں کا ملک کی آبادی میں تقریباً 14 فیصد حصہ ہے اور وہ برسراقتدار پارٹی انڈین نیشنل کانگریس کا برسہا برس سے کلیدی ووٹ بینک رہے ہیں۔ مودی 2002 کے گجرات فسادات کے وقت ریاست کے چیف منسٹر تھے ۔ اُن دنگوں میں زائد از ایک ہزار افراد مارے گئے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی ۔