مودی کے دورہ سے ہند۔ امریکہ تعلقات میں استحکام متوقع

واشنگٹن 20 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے موقع پر دو بااثر امریکی سنیٹرس نے کہاکہ اس دورہ سے ہند ۔ امریکہ تعلقات میں مزید استحکام پیدا ہوگا۔ یہ دونوں ممالک دنیا میں سب سے زیادہ اہم ترین شراکت داری و تعاون کا رشتہ رکھتے ہیں۔ مودی کے دورہ سے ایک اور موقع مل رہا ہے کہ دونوں ملک تیزی سے ترقی کرتے ہوئے فوائد حاصل کریں گے۔ دنیا کی دو سب سے بڑی جمہوریتوں امریکہ اور ہندوستان میں تعلقات ساری دنیا میں سب سے اہم ترین شراکت داری میں سے ایک دوستی کا مضبوط معاملہ رکھتے ہیں۔ سنیٹر جان کرونین نے کہاکہ ہم وزیراعظم نریندر مودی کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہیں۔ امریکہ میں ان کی آمد سے باہمی تعلقات کو ایک نئی جہت عطا ہوگی۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ ہم اپنے تعلقات کو فروغ دینے مل کر کام کریں گے

اور ایسے علاقوں کی نشاندہی کریں گے جو آئندہ برسوں کے دوران اس میں استحکام پیدا ہوگا۔ سنیٹر وارنر نے کہاکہ میرا ایقان ہے کہ مودی کے دورہ سے ایک موقع مل رہا ہے کہ ہم دونوں ملکوں کے فوائد کیلئے پیشرفت کریں گے۔ وارنر جنھوں نے پہلے 100 دن کے منصوبہ کو شائع کیا ہے اور اپنے منصوبہ میں 12 سفارشات پیش کئے ہیں جن پر عمل آوری کے لئے زور دیا جارہا ہے جبکہ ان میں سے 7 سفارشات کو پہلے ہی دونوں ملکوں کی حکومتوں نے منظوری دے دی ہے۔

توانائی سے لیکر دفاع اور انسداد دہشت گردی تجارت کیلئے امریکہ و ہندوستان کو قومی مفادات کے پیش نظر آگے بڑھنا ہے۔ جیسا کہ ہمارے تجارتی تعلقات فروغ پارہے ہیں۔ قبل ازیں اس ہفتہ دونوں سنیٹرس نے 30 ستمبر 2014 ء کو پیش کی جانے والی قرارداد کو بھی متعارف کروایا۔ اس دن امریکہ ۔ ہند شراکت داری کا یوم منایا جائے گا۔ اس قرارداد کو سنیٹ نے متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔ مودی کے دورہ کے سلسلہ میں ہند ۔ امریکہ تعلقات کو بھی وائیٹ ہاؤز نے اہمیت دی ہے ۔ مودی نے کل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ سے تعلقات کو گہرے بنانے کوشش کی جائیگی۔ وزیر اعظم 29 ستمبر کو صدر اوباما سے ملاقات کریں گے ۔