بنگلور؍ نئی دہلی۔ 16 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی کنوینر اروند کجریوال نے آج اعلان کیا ہے کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں وارناسی سے چیف منسٹر گجرات نریندر مودی سے مقابلہ کیلئے تیار ہیں لیکن اسی صورت میں ایسا کریں گے جب عوام یہ خواہش ظاہر کریں۔ انہوں نے بنگلور میں آج دوسرے دن انتخابی مہم کے دوران ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس ریالی میں عام آدمی پارٹی کے حامیوں کی کثیر تعداد موجود تھی جو مخصوص طرز کی ٹوپیاں پہنے ہوئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 23 مارچ کو وارناسی میں عام آدمی پارٹی کی ریالی منعقد ہورہی ہے۔ اس وقت انہیں عوامی تائید کا اندازہ ہوگا اور وہ وہی کریں گے جو عوام کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی چھوٹا مقابلہ نہیں۔ میری کوئی اوقات نہیں، نہ میرے پاس پیسہ ہے
اور نہ ہی عوام ہیں، لیکن وہ خود کو اس لحاظ سے خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ انہیں قوم کے لئے قربانی دینے کا موقع ملا ہے جیسا کہ بھگت سنگھ نے دی تھی۔ اروند کجریوال نے ہندی میں تقریر کے دوران کئی بار طنزیہ فقرے بھی کسے اور بار بار وہ خود کو عام آدمی قرار دے رہے تھے۔ انہوں نے بی جے پی وزارتِ عظمیٰ امیدوار پر تنقید کا کوئی موقع جانے نہیں دیا اور مودی کے ترقیاتی ماڈل کو میڈیا کا پیش کردہ جھوٹا ماڈل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نے گزشتہ ایک سال کے دوران یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ مودی جی کی قیادت میں گجرات نے ترقی کی ہے۔ اس لئے میں نے خود اس ترقی کا مشاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا
اور جب میں نے گجرات کا 10 روزہ دورہ کیا تھا تو مجھے صدمہ پہونچا۔ انہوں نے بتایا کہ کسان یہ شکایت کررہے ہیں کہ ان کی زمین زبردستی چھین لی جارہی ہے اور اسے محض ایک روپیہ فی میٹر کے عوض صنعتی شعبہ کے حوالے کیا جارہا ہے۔ مودی جی قدیم سرمایہ دارانہ نظام پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رشوت کے بغیر کوئی کام انجام نہیں پاتا، لیکن ہمیں گجرات کو کرپشن کے معاملے میں شفافیت کی تعریف کرنی چاہئے کیونکہ یہاں رشوت کی شرحیں بھی مقرر ہیں۔ اس دوران کانگریس نے آج کہا کہ وہ وارناسی حلقہ سے بی جے پی لیڈر نریندر مودی کے ساتھ سخت مقابلہ یقینی بنائے گی۔ پارٹی نے کسی بیرونی امیدوار کی نامزدگی کا امکان بھی مسترد نہیں کیا۔
کانگریس جنرل سکریٹری مدھو سدن مستری سے جب یہ پوچھا گیا کہ مودی کے خلاف پارٹی کسے امیدوار مقرر کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ امیدوار خواہاں مقامی ہو یا غیرمقامی لیکن ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مقابلہ سخت ہوگا۔ مقامی امیدواروں میں راجیش مشرا اور اجئے رائے کے نام لئے جارہے ہیں۔ کانگریس کا ایک گوشہ کسی بااثر لیڈر کو یہاں سے امیدوار نامزد کرنے کے حق میں ہیں جبکہ دیگر مقبول شخصیت کو امیدوار بنانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی نے کل رات نریندر مودی کے تعلق سے تجسس کو ختم کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ حلقہ لوک سبھا وارناسی سے مقابلہ کریں گے۔ مودی کو سینئر پارٹی لیڈر مرلی منوہر جوشی کی جگہ یہ نشست دی گئی ہے جو ایسا کرنے کی سخت مخالفت کررہے تھے۔ جوشی کو کانپور کی لوک سبھا نشست سے امیدوار بنایا گیا ہے۔