کٹھمنڈو 3 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) نیپال کی دستور ساز اسمبلی سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب کا یہاں نیپالی قائدین نے خیر مقدم کیا ہے ۔ تمام قائدین نے اس کی ستائش کی ہے ۔ ماؤیسٹ لیڈر پراچندہ نے کہا کہ یہ تقریر بہت جذباتی تھی اور وہ باہمی تعلقات میں ایک نئی صبح دیکھ رہے ہیں۔ پراچندہ اکثر و بیشتر ہندوستان کے ناقد رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس انداز سے مودی نے خطاب کیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ نیپال میں قیام امن کے اتار چڑھاؤ کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تقریر بہت اچھی رہی ہے ۔ پراچندہ کل مودی سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ دستور ساز اسمبلی نیپال کے سکریٹری جنرل منوہر بھٹا رائے نے بھی کہا کہ مودی کی تقریر دلوں کو چھولینے والی تھی ۔ مودی نے اپنے ایک گھنٹہ طویل خطاب کا نیپالی زبان کے چند کلمات سے آغاز کیا جس کا وہاں زبردست خیر مقدم کیا گیا ۔ رکن پارلیمنٹ عبدالحمید صدیقی نے کہا کہ ان کی تقریر تعریف کے قابل رہی ہے کیونکہ یہ سبھی نیپالی عوام کے دلوں کو چھولینے والی تقریر تھی ۔ نیپالی کانگریس کے مہیش وشواکرما نے بھی اس تقریر کی ستائش کی اور کہا کہ مودی کی ساری توجہ پڑوسی پرملک پر رہی ہے اور یہ ایک اچھی بات ہے ۔