مودی کی مذمت میں بلوچستان اسمبلی کی قرارداد

بلوچستان کے بارے میں ہندوستان کے عزائم کا مسئلہ بین الاقوامی سطح پر پیش کرنے وفاقی حکومت سے مطالبہ
اسلام آباد ۔ 28اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کی جس میں وزیراعظم ہند نریندر مودی کے بلوچستان کے بارے میں تبصرے کی مذمت کی گئی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس مسئلہ کو بین الاقوامی فورم میں پیش کرے ۔ یہ قرارداد پاکستان کی برسراقتدار مسلم لیگ ۔ نواز پارٹی کے رکن اسمبلی محمد خان لہری نے کل پیش کی تھی ۔ اس قرارداد کی تائید اسمبلی میں تمام سیاسی پارٹیوں نے کی ۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ ظہری اور دیگر ارکان اسمبلی نے قرارداد پر دستخط کئے ۔ وزیراعظم ہند کا بیان بلوچستان کے بارے میں یہ ثابت کرتا ہے کہ صوبہ میں دہشت گردی کی سرپرستی واضح طور پر ہندوستان کررہا ہے ۔ قرارداد پر تبصرہ کرتے ہوئے لہری نے کہا کہ ہندوستان کے وزیراعظم نے پاکستان کی خودمختاری اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کی ہے ۔ ایوان اسمبلی میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ یہ معاملہ بین الاقوامی سطح تک لے جائے اور ہندوستان کے بلوچستان کے بارے میں ہندوستان کے گھناؤنے عزائم کو بے نقاب کرے ۔ مودی نے ایسا بیان اس لئے دیا ہے تاکہ کشمیر سے عالمی توجہ ہٹائی جاسکے ۔ بلوچستان کے وزیرداخلہ سرفراز بگتی نے کہا کہ مودی کا بیان قابل مذمت ہے اور تمام سیاسی قوتوں سے اپیل کی کہ  دشمن کے پاکستان کے بارے میں عزائم کو ناکام بنانے کیلئے متحد ہوجائیں ۔ کثیر الاشاعت روزنامہ ’’ ڈان ‘‘ نے خبردی ہے کہ ہم پاکستان کیلئے متحد ہیں ۔ وزیراعظم ہند نریندر مودی نے اپنی یوم آزادی تقریر میں کہا تھا کہ وہ بلوچستان کی عوام اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے عوام بشمول گلگت ۔ بلتستان کے عوام کے شکرگزار ہیں کہ وہ اپنے مسائل کیلئے علم بغاوت بلند کررہے ہیں ۔ اسی طرح کی ایک قرارداد گذشتہ ہفتہ پاکستانی صوبہ پنجاب میں بھی منظور کی گئی تھی ۔ بلوچستان کے عوام نے حال ہی میں وزیراعظم ہند نریندر مودی کے آزادی کی تقریر کے دوران تبصرے کی تائید میں بلوچستان میں پُرہجوم احتجاجی مظاہرے کئے تھے جو حکومت مخالف تھے ۔ بلوچستان ہندوستان اورپاکستان کی آزادی کے وقت سے ہی علحدہ پختومستان کا خوداختیار علاقہ قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت پاکستان کے خلاف احتجاج کررہا ہے ۔ جب کہ حکومت پاکستان بلوچستان کو اپنا ایک صوبہ سمجھتی ہے ۔