مودی کی ’’بیکاری‘‘ ہی سب سے بڑا کارنامہ : اکھیلیش

مرکز میں 3 سال کی حکومت نے اب تک کیا کام انجام دیا ہے، اس کا حساب دیں، چیف منسٹر یوپی کا بیان

بلیا (یوپی) ۔ 2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی پر جوابی تنقید کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی صدر اکھیلیش یادو نے آج کہا کہ کچھ کام نہ کرنا ہی اس وزیراعظم کا سب سے بڑا ’’کارنامہ‘‘ ہے۔ مودی جی ہمارے کارنامہ کے بارے میں اظہارخیال کررہے ہیں لیکن اپنے کام کا کوئی حساب کتاب نہیں دیا۔ وہ ترقی کے موضوع پر بحث سے راہ فرار ہورہے ہیں۔ دراصل انہوں نے قوم کیلئے کچھ نہیں کیا ہے اور یہی ان کا بڑا کارنامہ ہے۔ اکھیلیش یادو کا یہ بیان مودی کے اس تبصرہ کے تناظر میں تھا کہ اترپردیش میں کارنامے بولتے ہیں۔ اترپردیش مںی برقی سربراہی میں بھی امتیاز برتنے کے الزام پر چیف منسٹر یوپی نے کہا کہ مودی اس سلسلہ میں دریائے گنگا کی سوگندھ نہیں کھارہے ہیں اس کا مطلب یہی ہیکہ ان کے پاس بولنے کیلئے کچھ ہی نہیں ہے۔ انہوں نے گذشتہ 3 سال کی مرکز کی کارکردگی کی رپورٹ دینے کی خواہش کی اور کہا کہ آپ ہمارے پانچ سال کی حکومت کی رپورٹ مانگ رہے ہیں۔ آپ کو خود ہمیں یہ بتانا ہوگا کہ آخر آپ نے ان 3 برسوں میں کیا کام انجام دیا ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادیوں کا کام بولتا ہے اور وہ من کی بات ریڈیو پر نہیں کرتے ہیں۔مسٹر یادو نے آج بلیا میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادیوں کا کام بولتا ہے ۔ سماج وادی جو کہتے ہیں اسے کرتے ہیں۔ من کی بات نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) صدر مایاوتی اسمبلی انتخابات کے بعد بی جے پی کے لیڈروں کو دوبارہ راکھی بادھیں گی۔ ایسا وہ پہلی بار نہیں کریں گی بلکہ اس سے پہلے بھی تین بار بی جے پی کے ساتھ رکشا بندھن کا تہوار منا چکی ہیں۔ بی ایس پی نے اپنے دور حکومت میں ترقیاتی کاموں کے لئے مختص فنڈ ہاتھیوں کے مجسمہ میں لگا دیا۔وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی کو 2014 میں کئے گئے وعدوں کے مطابق غیرممالک میں جمع کالے دھن اور نوٹوں کی منسوخی کے بعد ملے کالے دھن کا حساب کتاب دینا چاہئے اور میں انہیں ترقی کا حساب دیتا ہوں۔” پیسہ کالا سفید نہیں ہوتا، لین دین کالا سفید ہوتا ہے ۔ نوٹوں کی منسوخی کے فیصلے سے پورے ملک کی معیشت تباہ ہو گئی ہے ۔ پیسے کے لئے قطار میں کھڑی عورت نے ایک بچے کو جنم دیا۔ بینک کے لوگوں نے اس کا نام کوخزانچی رکھ دیا۔ ایس پی نے اسے ڈھونڈ نکالا اور عورت ایک غریب خاندان کی تھی۔ اسے دو لاکھ روپے کی مدد دی گئی۔
کوٹہ کیلئے جاٹ طبقہ کی دھمکی، 20 مارچ کو ناکہ بندی
نئی دہلی ۔ 2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) تعلیم اور روزگار کوٹہ کا مطالبہ کرتے ہوئے ہریانہ کے بشمول شمالی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے جاٹ طبقہ کے ہزاروں افراد نے آج جنترمنتر پر جمع ہوکر احتجاج کیا اور دھمکی دی کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا تو وہ قومی شاہراہوں سے لیکر دارالحکومت دہلی تک ناکہ بندی کردیں گے۔ ان کا کہنا ہیکہ وہ اپنے دہلی مارچ کے دوران پارلیمنٹ کی عمارت کا بھی گھیراؤ کریں گے۔ بی جے پی زیرقیادت مرکز اور ہریانہ کی حکومتوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہ انہوں نے تحفظات کیلئے ان کے مطالبہ کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔ 20 مارچ کو ہریانہ سے دارالحکومت دہلی تک مارچ نکالا جائے گا۔ اور غداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔