امیٹھی 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) انتخابی مصارف پر بی جے پی اور نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہول گاندھی نے آج الزام عائد کیاکہ اِس زعفرانی پارٹی کی مہم کے لئے کارپوریٹ گھرانے بے دریغ روپیہ خرچ کررہے ہیں۔ اُنھوں نے پارٹی سے مطالبہ کیاکہ وہ اپنے فنڈس کے ذرائع کا واضح حوالہ دیا۔ راہول گاندھی دو روزہ انتخابی مہم کے لئے اپنے حلقہ لوک سبھا پہونچے۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی کے قائدین دو یا تین کارپوریٹ گھرانوں کے اشاروں پر کام کررہے ہیں۔ اِن ہی گھرانوں نے بڑی رقم دے کر انتخابی مہم شروع کی ہے۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ نریندر مودی نے اِن صنعت کاروں کو 26 ہزار کروڑ کی برقی فراہم کی اور 15 ہزار کروڑ کی اراضیات حوالے کیں۔ یہ رقم ایک سال میں ایم این آر ای جی اے کے ذریعہ غریبوں کو کانگریس کی جانب سے دی گئی زائداز 30 ہزار کروڑ سے دوگنی رقم ہے۔ اُنھوں نے عوام سے سوال کیاکہ آپ براہ کرم بی جے پی والوں سے یہ پوچھیں کہ آیا اِنھیں کروڑوں روپئے کہاں سے مل رہے ہیں۔ اُنھوں نے انتخابی پوسٹرس کے لئے بے دریغ رقم خرچ کی ہے۔ کیا یہ رقم مودی کی ہے؟ وہ لوگ ہم سے پوچھ رہے ہیں کہ ہم نے غریبوں کے لئے اسکیمیں بناکر عوام تک رقمی امداد کیوں فراہم کی جبکہ وہ لوگ ادانی جیسے پراجکٹس کے لئے رعایتیں دے کر فری فنڈس حاصل کررہے ہیں۔ میں کارپوریٹ گھرانوں کے خلاف نہیں ہوں لیکن انھیں قواعد و ضوابط کے مطابق سہولتیں دی جانی چاہئے۔ گجرات میں مودی حکومت نے ادانی گروپ کو بے تحاشہ مراعات دیئے ہیں جبکہ غریبوں کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا۔ اُنھوں نے اِن انتخابات کو دو نظریات کی جنگ قرار دیا اور کہاکہ کانگریس چاہتی ہے کہ اِس ملک میں ہندو، مسلم ، سکھ ، عیسائی سب کو ترقی ملے۔ دوسری جانب اِن فرقوں میں پھوٹ ڈالو اور فساد کرو کی پالیسی پر عمل کیا جارہا ہے۔ بی جے پی والے تنقید کرنا اور غریبوں کا مذاق اُڑانا جانتے ہیں۔ کانگریس اتحاد کی بات کرتی ہے تاکہ ملک کو ترقی دی جاسکے۔ بی جے پی اِس اتحاد کو توڑ کر ملک میں فساد برپا کرنا چاہتی ہے۔ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرکے وہ سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اُنھوں نے اپنے حریف امیدواروں عام آدمی پارٹی کے کمار وشواس اور بی جے پی کی سمرتی ایرانی پر تنقید کی اور کہاکہ یہ لوگ انتخابات کے بعد امیٹھی سے فرار ہوجائیں گے۔