مودی کو کلین چٹ دینے کیخلاف ذکیہ جعفری کی درخواست پر سماعت ملتوی

احمدآباد 11 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) گجرات ہائیکورٹ نے آج نریندر مودی کو کلین چٹ دینے کے خلاف کانگریس کے مقتول رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری کی جانب سے داخل کردہ ایک درخواست پر سماعت کو ملتوی کردیا۔ ذکیہ جعفری نے گجرات کے 2002 ء فسادات میں چیف منسٹر نریندر مودی کے رول اور انھیں کلین چٹ دیئے جانے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

جسٹس ایس جے شاہ نے کیس کی سماعت 28 اپریل تک ملتوی کردی ہے۔ درخواست گذار سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی جانب سے داخل کردہ دستاویزات کے ساتھ متن کا ترجمہ بھی پیش کریں۔ سرکاری وکیل نے تیقن دیا کہ وہ انصاف رسانی میں عدالت کی اعانت کریں گے۔ سرکاری وکیل پرکاش جھا نے کہاکہ یہ کیس دیگر معاملوں کی طرح ہے۔ ریاستی حکومت عدالت کی ہرممکنہ مدد کرے گی۔ ایڈوکیٹ سی ایس ودیاناتھن نے جو سپریم کورٹ کی مقرر کردہ ٹیم کے وکیل ہیں، ذکیہ جعفری کی پیش کردہ دستاویزات کا ترجمہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جس پر عدالت نے اِس کیس کو ملتوی کردیا۔

امیت شاہ اپنے سر کے بال تک نہیں بچا سکے : اعظم خاں
لکھنؤ ۔ 11 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایسا معلوم ہوتا ہیکہ 2014ء کے لوک سبھا انتخابات میں انتخابی جنگ نے شخصی جنگ کی صورت اختیار کرلی کیونکہ سماج وادی پارٹی قائد اعظم خان نے اترپردیش میں بی جے پی انچارج امیت شاہ کو چیلنج کیا ہیکہ وہ مسلمانوں سے مظفرنگر فرقہ وارانہ فسادات کا انتقام نہیں لے سکتے۔ اعظم خان نے کہا کہ امیت شاہ کا یہ کہنا ہیکہ وہ ہم سے انتقام لیں گے جبکہ حقیقت یہ ہیکہ امیت شاہ خود اپنے سر کے بالوں کو بچا نہیں سکے تو وہ ہمارا تحفظ کیونکر کرسکتے ہیں۔ اعظم خان نے قومی میڈیا پر بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ نریندر مودی کا زرخرید غلام بن چکا ہے۔ یاد رہے کہ اعظم خان نے انتخابی ریالی کے دوران 1999ء کی کارگل جنگ کو بھی گھسیٹ لیا اور ووٹروں سے کہا تھا وہ فوجی جس نے کارگل کی چوٹیوں کو فتح کیا تھا وہ کوئی ہندو فوجی نہیں بلکہ مسلمان فوجی تھا جس کے بعد اعظم خان کے بیان کے ردعمل کے طور پر فوج کے سابق سربراہ اور غازی آباد سے بی جے پی کے امیدوار وی کے سنگھ نے کہا تھا کہ ہندوستان کیلئے کارگل کی جنگ ہندوستانویں نے جیتی تھی۔