مودی کا ’’سیکولر دوستوں‘‘ والا تبصرہ صدمہ انگیز

نئی دہلی۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج وزیراعظم نریندر مودی کے ’’سیکولر دوستوں‘‘ والے طنز پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی سرزمین پر ان کا اس قسم کا تبصرہ صدمہ انگیز ہے اور وزارتِ عظمیٰ کے عہدہ کی شان کے خلاف ہے۔ اسے غیراخلاقی کہا جاسکتا ہے۔ اس کی وجہ سے ہندوستان ، جاپان میں ’’مذاق کا نشانہ‘‘ بن گیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان سنجے جھا نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ وزیراعظم نے غیرملکی سرزمین پر سیکولرازم کا مذاق اُڑایا ہے۔ ان کا یہ تبصرہ وزیراعظم کے عہدہ کی شان کے خلاف اور انتہائی صدمہ انگیز ہے جبکہ ان کی اپنی پارٹی نے ہندوستان میں فرقہ پرستی بھڑکائی ہے۔ واضح الفاظ میں انہوں نے کہا کہ مودی ’’جاپان میں بھی فرقہ پرستی کا نقارہ‘‘ بجاکر آئے ہیں۔ انہوں نے ایک سنجیدہ مسئلہ سیکولرازم کا ’’مذاق‘‘ اُڑایا ہے۔ یہ غیراخلاقی، ناقابل قبول اور غیرمتوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ بپھری ہوئی فرقہ پرستی بلّی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔ وزیراعظم مودی نے اپنی سرکاری حیثیت میں جاپان میں ہندوستان کے سیکولرازم کے علمبرداروں کا مذاق اڑایا ہے۔ ہمیں غیرملک میں مذاق کا نشانہ بنا دیا ہے۔ ٹوئٹر پر ان کا یہ بیان برسراقتدار پارٹی کی تائید اور ٹوئٹر پر مختلف لوگوں کے ردعمل کا نتیجہ بنا۔ مودی نے شہنشاہ جاپان اکی ہٹو سے کل ملاقات کی تھی۔ قصر شاہی میں جو ٹوکیو میں واقع ہے، اپنے پانچ روزہ دورہ جاپان کے چوتھے دن انہوں نے شہنشاہ جاپان سے ملاقات کی تاکہ باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جاسکے۔ بعدازاں ہندوستان برادری نے جو جاپان میں مقیم ہے، ان کے اعزاز میں ایک استقبالیہ ترتیب دیا تھا۔ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ وہ اپنے ساتھ بھگوت گیتا کا ایک نسخہ لائے تھے جو انہوں نے شہنشاہ جاپان کو بطور تحفہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھگوت گیتا تحفہ دینے کے لئے ہی لائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ہندوستان میں کیا ہوگا، وہ نہیں جانتے۔ممکن ہے کہ اس بارے میں ٹی وی پر مباحثے ہوں اور ان کے ’’سیکولردوست‘‘ ہندوستان میں اس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنائیں۔