مودی کا نومنتخب پارٹی ایم پیز سے خطاب

سورج کنڈ ( ہریانہ ) 28 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنی پارٹی کے نو منتخب ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ اپنی توجہ پارلیمنٹ اور عوام پر مرکوز کریں کیونکہ عوام ان پر نظر رکھتے ہیں۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ اپنے حلقہ انتخاب کو پروان چڑھائیں اور بہتر حکمرانی کا پیام عوام تک پہونچائیں۔ بی جے پی کے تقریبا 150 نو منتخب ارکان لوک سبھا و راجیہ سبھا کیلئے دو روزہ ورکشاپ کا افتتاح کرنے کے بعد مودی نے ان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب یہ یقین کرلیں کہ وہ اپوزیشن کی صفوں سے اٹھ کر برسر اقتدار بنچوں تک پہونچ چکے ہیں۔ اب ان پر بھاری ذمہ داری ہے ۔ انہیں یہ ہدایت کرتے ہوئے کہ وہ اپنے اختلافات کو عوام میں ظاہر نہ کریں اور ایک خاندان کی طرح کام کریں وزیر اعظم نے ان سے یہ بھی کہا کہ وہ چھوٹے چھوٹے مسائل پر مایوس نہ ہوں کیونکہ سیاست میں کبھی کچھ ختم نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے اقتدار کی صفوں تک پہونچنے کا ہمارا سفر صرف چند بنچس سے اٹھ کر دوسری جانب منتقل ہوجانا نہیں ہے ۔

یہ ایک اہم ترین تبدیلی ہے اور ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ ہم اس کے معنوں کو سمجھیں ۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں ارکان کی کارکردگی پر بھی روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ میں ہونے والے کام اور وہاں ہونے والی تقاریر کی اہمیت کو سمجھیں۔ پارٹی ارکان پارلیمنٹ پر اس بات کیلئے زور دیتے ہوئے کہ وہ ہر طرح کی منفی سوچ سے گریز کریں کہا کہ پارٹی کے تئیں ان کے احساسات اور اقدامات باہمی رضا مندی کے ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک خاندان ہیں اور ایک مشترکہ مقصد کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ہمیں نئے دوست بنانا چاہئے ۔ ہمیں ایک دوسرے سے سیکھنا چاہئے تاکہ نئی اجتماعیت کو فروغ مل سکے ۔ پارٹی ارکان پر یہ واضح کرتے ہوئے کہ بی جے پی کیلئے ٹریننگ صرف ایک رسم نہیں ہے بلکہ یہ پارٹی کی روایت رہی ہے کہ وہ اپنے ارکان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھاتی ہے ۔ کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پارٹی ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ اس حقیقت کو اجاگر کریں کہ گذشتہ چند دہوں میں کانگریس نے جو پالیسیاں اختیار کی تھیں ان کے نتیجہ میں عوام کی پریشانیاں اور ان کے مسائل حل نہیں ہوسکے ہیں۔ ارکان پارلیمنٹ کے اس طرح کے تربیتی پروگرامس کا مضحکہ اڑانے والوں پر تنقید کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ سیاسی اداروں میں ٹریننگ کا فقدان ایک سنگین غلطی ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ کئی سیاسی حلقوں میں انسانی وسائل کے فروغ کو اہمیت نہیں دی جاتی اور بعض مرتبہ اس طرح کی کوششوں کا مذاق اڑایا جاتا ہے ۔

مودی نے پارٹی ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ اپنے فرائض کے تئیں ایک مشن جیسا جذبہ پیدا کریں اور ان سے کہا کہ وہ مطالعہ کریں تاکہ مختلف امور پر معلومات میں اضافہ کرسکیں۔ اپنی تقریر میں نریندر مودی نے ارکان پارلیمنٹ کو عوامی زندگی میں معیارات کو برقرار رکھنے کے کچھ سبق دئے اور کہا کہ انہیں عوام تک بہتر حکمرانی کا پیام پہونچانا چاہئے ۔ انہوں نے اپنے اپنے حلقہ انتخاب کو پروان چڑھانے اور ترقی دینے کے علاوہ میڈیا کا استعمال کرنے اور خاص طور پر پارٹی کا پیام عام کرنے سوشیل میڈیا کو استعمال کرنے کے گر بھی سکھائے ۔ اپنے صدارتی خطاب میں راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کوششوں کے ذریعہ دنیا کی اس سب سے بڑی جمہوریت کو دنیا کی بہترین جمہوریت میں بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔ اس اجلاس میں بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی کل ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کرینگے ۔ سینئر لیڈر وینکیا نائیڈو نے ایم پیز زور دیا کہ وہ عصر حاضر کے سیاسی ماحول کو اور عوام کی بھاری توقعات کا جو بوجھ عائد ہوا ہے اسے سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی سے بہتر اور اچھا تال میل رکھیں۔ بعد ازاں مسٹر نائیڈو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلی مرتبہ منتخب ایم پیز کیلئے ورکشاپ انہیں پارلیمانی طریقہ کار سے واقف کروانے منعقد کیا گیا تھا تاکہ انہیں بی جے پی کے نظریات سے بھی واقف کروایا جاسکے ۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ وزیر اعظم نے ارکان پارلیمنٹ کی رہنمائی کی کہ عوامی زندگی میں معیارات کو کس طرح برقرار رکھا جاسکتا ہے ۔ بہتر حکمرانی کا پیام عوام تک کس طرح پہونچایا جاسکتا ہے ۔