مودی کارپوریٹ قرض معاف کرتے ہیں کسانوں کے نہیں

کانگریس اقتدار پر اے پی کو خصوصی موقف کی فراہمی ۔ تروپتی میںریلی ‘راہول گاندھی کا خطاب
تروپتی ( اے پی ) 22 فبروری ( پی ٹی آئی ) کانگریس صدر راہول گاندھی نے آج نریندر مودی حکومت پر ملک میں طاقتور تاجروں کے 3.5 لاکھ کروڑ روپئے معاف کردینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ کسانوں کے قرضہ جات معاف نہیں کر رہے ہیں۔ مندروں کے شہر تروپتی میں کانگریس کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر آندھرا پردیش کو خصوصی زمرہ کا موقف دینے کے وعدہ سے انحراف کرنے کا الزام بھی عائد کیا ۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ اگر کانگریس پارٹی آئندہ لوک سبھا انتخابات کے بعد مرکز میں برسر اقتدار آجاتی ہے تو آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا موقف دیا جائیگا ۔ زرعی قرض معافی کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ کانگریس نے مدھیہ پردیش ‘ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں اس وعدہ پر عمل آوری کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان تینوں ریاستوں میں زرعی قرض معافی اسکیم پر عمل آوری کرتے ہوئے دکھادیا ہے کہ اس کیلئے فنڈز کہاں سے آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے قرض معافی کے وعدہ پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی ملک کے طاقتور اور بڑے تاجروں کے 3.5 لاکھ کروڑ روپئے معاف کرسکتے ہیں اور انہیں سہولت دے سکتے ہیں لیکن وہ کسانوں کا زرعی قرض معاف نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کیلئے یہ بات معنی نہیں رکھتی کہ ریاست میں کانگریس کو اقتدار ملے یا نہ ملے لیکن ان کی پارٹی خصوصی موقف کے وعدہ کا احترام کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو اقتدار مل جائے تو ریاست کو خصوصی موقف دیدیا جائیگا اور اس راہ میں کوئی چیز رکاوٹ نہیں بن سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں ایک ایسے فرد نے ریاست کو خصوصی موقف دینے کا وعدہ کیا تھا جو اب ملک کا وزیر اعظم ہے ۔ لیکن یہ طئے ہے کہ صرف کانگریس ہی اس وعدہ کی تکمیل کرسکتی ہے ۔ رافیل معاملت میں بدعنوانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اپنے اس الزام کا اعادہ کیا کہ نریندر مودی نے انیل امبانی کو 30 ہزار کروڑ روپئے کا فائدہ پہونچایا ہے ۔