مودی پر عوام کو بھروسہ ،ترقی کے نام پر ووٹ

حیدرآباد میں ہندوتوا کا کوئی اثر نہیں، سوچھ بھارت مہم سب سے بڑی کامیابی
حیدرآباد یکم جنوری (سیاست نیوز)مرکز میں نریندر مودی حکومت کے اولین سات ماہ کے دوران کئے گئے اقدامات میں سوچھ بھارت مہم نے زبردست کامیابی حاصل کی ہے ۔ عوام نے مودی حکومت کو ترقی ، روزگار کے مواقع کے عوض پسندیدگی کا مقام دیا ہے ۔ بڑے شہروں کے متوسط طبقہ میں سنگھ پریوار کا کوئی اثر نہیں ہے۔حیدرآباد کے بشمول ملک کے آٹھ شہروں میں کروائے گئے ایک خصوصی سروے میں بتایا گیا ہے کہ 56 فیصد عوام نے مودی کی سوچھ بھارت مہم کو پسند کیا ہے ۔18 فیصد نے خارجہ پالیسی کے تحت کئے گئے اقدامات کی ستائش کی جبکہ 15 فیصد عوام نے مالیاتی اسکیم کے بشمول جن دھن یوجنا پر خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ وزیر اعظم کے ماہانہ ’من کی بات ‘ کو صرف 6 فیصد عوام کی تائید حاصل ہے ۔ عوام کی اکثریت نے ہندوتوا نظریہ کو مسترد کردیا اور مودی کے ترقیاتی نظریہ کی حمایت کی ہے ۔ یہ سروے حیدرآباد کے علاوہ دہلی ،ممبئی ،چنائی ،کولکتہ ،بنگلور ، احمد آباد اور پونے میں کروایا گیا۔ احمد آباد میں 25 فیصد عوام نے ہندوتوا کو فروغ دینے کی حمایت کی جبکہ دیگر شہروں میں ہندوتوا بریگیڈ کی کارروائیوں پر ناراضگی ظاہر کی گئی ہے ۔ بمبئی کے باشندوں نے بھی سنگھ پریوار کی سرگرمیوں کو ناپسند کیا ہے مابقی شہروں میں بھی عوام نے سنگھ پریوار کی سرگرمیوں کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا ۔بنگلور کی عوام کا احساس ہے کہ سنگھ پریوار کے عناصر مودی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ چنائی حیدرآباد اور بنگلور میں عوام کا احساس ہے کہ مودی حکومت سنگھ پریوار کے انتشار پسندانہ عناصر پر قابو پانے میں ناکام ہوئی ہے ۔چنائی اور دہلی کے ماسواء تمام شہروں کے عوام نے بلا امتیاز عمر مودی حکومت سے کافی توقعات وابستہ کی ہیں ۔ سنگھ پریوار نے گھر واپسی جیسے متنازعہ پروگرام شروع کر کے مودی حکومت کو بد نام کرنے کی کوشش کی ہے ۔ عوام نے سنگھ پریوار کے اس تبدیلی مذہب پروگرام پر کوئی خاص رد عمل ظاہر نہیں کیا ۔