صرف 15 تا 20 صنعت کاروں کے قرض معاف ، نوجوانوں کو روزگارکی فراہمی میں حکومت ناکام ، راجستھان میں راہول گاندھی کا خطاب
جئے پور۔ یکم ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے لائن آف کنٹرول کے اس پار 2016ء میں فوج کی طرف سے کئے گئے سرجیکل حملوں کو اپنے ’سیاسی اثاثہ‘ میں تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ (وزیراعظم مودی) نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کا سامنا کرنے والی ریاست راجستھان کے علاقہ ادے پور میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ یو پی اے دور حکومت میں بینکوں کے غیرکارکرد اثاثے 2 لاکھ کروڑ روپئے تھے جو مرکز میں بی جے پی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد 12 لاکھ کروڑ روپئے تک پہونچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’حکومت نے 15 تا 20 صنعت کاروں کے قرض معاف کئے ہیں۔ سارا بینکنگ نظام صرف ان ہی چند افراد پر توجہ مرکوز کیا ہوا ہے۔ غیرکارکرد اثاثے چھوٹے اور متوسط، صنعت کاروں، چھوٹے تاجرین، کاروباری افراد، ڈاکٹرس اور وکلاء کے نہیں ہیں‘۔ 29 ستمبر 2016ء کو لائن آف کنٹرول کے اس پاس دہشت گرد ٹھکانوں پر کئے گئے سرجیکل حملوں کا تذکرہ کرتے ہوئے راہول گاندھی نے عوامی اجتماع سے کہا کہ ’نریندر مودی حکومت کے دوران کئے گئے سرجیکل حملے جیسے تین حملے منموہن سنگھ دور حکومت میں کئے گئے تھے۔ کیا آپ یہ جانتے بھی ہیں؟ مودی دراصل فوج کے دائرہ کار میں مخل ہوگئے ہیں اور فوج کی طرف سے کئے گئے ان سرجیکل حملوں کو سیاسی اثاثے میں ڈھال رہے ہیں‘۔ کانگریس کے صدر نے الزام عائد کیا کہ سرجیکل حملوں کا عوام میں انکشاف کیا گیا کیونکہ بی جے پی اس وقت اُترپردیش میں انتخابات کا سامنا کررہی تھی۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی پر راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ عوام کو اس ضمن میں الجھن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اسکام تھا جس نے بڑی کمپنیوں کے لئے دروازے کھول دیا۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے معیشت کو درہم برہم کردیا اور عام آدمی کی کمر توڑ دی۔ اس نے بڑی کمپنیوں کے لئے دروازے کھول دیا‘۔ مرکز میں برسراقتدار بی جے پی حکومت نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ، شخصی معلومات، نجی تفصیلات کی رازداری کے بارے میں پوچھے جانے پر راہول گاندھی نے کہا کہ آئی ٹی کمپنیوں نے سمجھا تھا کہ ہندوستان اور چین کے پاس بہت زیادہ ڈیٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ڈیٹا (نجی معلومات و رازداری) سرمایہ داروں کے پاس نہیں بلکہ عوام کے پاس رہنا چاہئے۔ یہ یہی ہمارا ایقان ہے۔ کانگریس کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان کے پاس اگرچہ اب ایوشمان بھارت جیسی میڈیکل انشورینس اسکیمیں ہیں لیکن اس کے پاس اچھے دواخانے نہیں ہیں۔ گاندھی نے کہا کہ ’صحت عامہ و تعلیم کے شعبوں کو رقومات فراہم کئے بغیر ہم ملک نہیں چلا سکتے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’اگر آئندہ 15 تا 20 سال تک صحیح حکومت رہتی ہے تو ہندوستان چین کو بھی پیچھے چھوڑ کر آگے نکل جائے گا‘۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ’چین کو اگرچہ سبقت ہے لیکن ہم یہ مسابقت نہیں کرپارہے ہیں‘۔