ناگاؤں 19 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کے مثالی گجرات کے نعرہ پر شدید تنقید کی اور کہاکہ غریب کسانوں کی زمینات کو زبردستی حاصل کرکے انھیں کوڑیوں کے دام صنعتکاروں کو دینا مثالی ترقی کی تعریف میں نہیں آتا۔ راہول گاندھی نے یہاں ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مودی صاحب اپنے گجرات ماڈل کی بات کرتے ہیں، آخر اُنھوں نے گجرات میں کیا کارنامہ انجام دیا ہے؟ افسوس تو یہ ہے کہ اُنھوں نے غریب کسانوں کو ان کی زمین سے محروم کردیا اور 35 ہزار ایکڑ زرعی اراضی کو صنعت کار ادانی کو ایک روپیہ فی میٹر سے فروخت کردی۔ اس کے بعد یہی صنعت کار ادانی نے 800 روپئے فی میٹر اراضی فروخت کرکے اپنی کمپنی کو 3000 کروڑ روپئے سے 40,000 کروڑ روپئے کی مالک بنادیا۔ کسانوں کی اراضی کو زبردستی حاصل کرکے اس کو قیمتی داموں میں فروخت کیا جارہا ہے کیا اس کو گجرات ماڈل کہا جاتا ہے۔ یہاں پر ایک روپیہ میں ایک چاکلیٹ ملتا ہے۔ کیا آپ ایک چاکلیٹ دیں تو حکومت گجرات آپ کو ایک میٹر اراضی دے گی۔ اگر آپ ادانی ہوں تو ایسا کرسکتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ گجرات کے عوام نے ٹیکسٹائیلس ملز اور دیگر صنعتیں قائم کرنے کے لئے سخت محنت کی ہے۔ یہاں مودی حکومت کے وجود سے آنے سے پہلے ہی سے گجرات کے عوام نے دن رات محنت کرکے ترقی کی ہے۔ جبکہ چیف منسٹر گجرات اس محنت شاقہ سے حاصل ہونے والی ترقی کو اپنے سر باندھ کر مظاہرہ کررہے ہیں۔ مودی یہ تقریریں کرتے پھر رہے ہیں کہ وہ ہندوستان کو بدل کر رکھ دیں گے۔ ایک آدمی کوئی تبدیلی نہیں لاسکتا البتہ ملک کے کروڑوں عوام ہی یہ تبدیلی لاسکتے ہیں۔ انھوں نے نریندر مودی کے چوکیدار ریمارک کا حوالہ دیا اور کہاکہ کانگریس کسی ایک فرد کو چوکیدار بنانا نہیں چاہی بلکہ عوام کو اس ملک کی ترقی کی رکھوالی بنانا چاہتی ہے۔ آپ ہی ملک کی ترقی کی اساس ہیں۔ کانگریس حکومت نے ہر ریاست کو ترقی دی ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں خاص کر آسام میں بھی سب سے زیادہ ترقی ہوئی ہے۔ اب یہ علاقہ شمالی مشرق کی مینوفیکچرنگ گڑھ بن گیا ہے۔