مودی نے ملک کو قرض میں مبتلا کردیا: نارائن ریڈی

شرح ترقی میں کمی، لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی کامیابی یقینی
حیدرآباد۔ 24 جنوری (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے خازن اور سینئر قائد جی نارائن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی غلط معاشی پالیسیوں کے نتیجہ میں ملک گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں بھاری قرض میں مبتلا ہوچکا ہے۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ ملک کا قرض جون 2014ء میں 5490763 کروڑ تھا جو ستمبر 2018 ء میں بڑھ کر 8203253 کروڑ تک پہنچ گیا۔ حکومت کی جانب سے حال ہی میں قرض پر جاری کردہ اسٹیٹس پیپر کے مطابق حکومت کے واجبات میں 49 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔ نریندر مودی دورحکومت میں گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں 2892171 کروڑ کا قرض حاصل کیا گیا۔ اور بی جے پی برسر اقتدار آنے کے بعد ایک اندازے کے مطابق 1707 کروڑ قرض حاصل کیا گیا ہے۔ جی نارائن ریڈی نے کہا کہ جون 2014ء تک عوامی قرض 4827486 کروڑ تھے جن میں بیرونی قرض 412514 اور داخلی قرض 4414972 کروڑ تھا۔ لیکن نریندر مودی کے دور حکومت میں عوامی قرض بڑھ کر 7322311 کروڑ ہوچکا ہے جس میں بیرونی قرض 525765 کروڑ اور داخلی قرض 6796545 کروڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دور حکومت میں گولڈ بانڈس کا استعمال کرتے ہوئے رقم میں اضافہ نہیں کیا جبکہ مودی حکومت نے گولڈ بانڈس کے ذریعہ 9080 کروڑ حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے معاشی ترقی سے متعلق مرکزی حکومت کے دعوئوں کو کھوکھلا قرار دیا اور کہا کہ نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور اسی طرح کے دیگر اقدامات نے معاشی ترقی کو متاثر کردیا ہے۔ یو پی اے دور حکومت میں سالانہ شرح ترقی 2003-04 اور 2013-14 ء کے درمیان 8.1 فیصد تھی جبکہ بی جے پی دور حکومت میں یہ گھٹ کر 7.2 فیصد ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی کو برسر اقتدار لائیں گے تاکہ ملک کی ترقی بحال ہوسکے۔