صدرجمہوریہ عہدہ کیلئے جوشی اور سشما سوراج پسندیدہ امیدوار
نئی دہلی ۔27 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) کون بنیں گے راشٹرپتی‘ یہ سوال اب بی جے پی کے اعلیٰ حلقوں میں سرگرمی کے ساتھ زیربحث ہے ۔ کیونکہ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی کی معیاد جولائی 2017ء میں ختم ہوجائے گی جس سے قبل نئے صدر ہند کا انتخاب ناگزیر ہے ۔ اب جلیل القدر منصب کیلئے بی جے پی کے سینئر لیڈر مرلی منوہر جوشی اور وزیر خارجہ سشما سوراج حکمراں جماعت کے پسندیدہ امیدوار ہیں۔ تاہم باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر دو خاتون سیاستدانوں کے نام بھی زیرگشت ہیں جن میں لوک سبھا کی اسپیکر سمترا مہاجن اور جھارکھنڈ کی گورنر درودپی مورمو شامل ہیں۔ یہاں یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ بزرگ لیڈر ایل کے اڈوانی جو کبھی موجودہ وزیراعظم نریندر مودی کے کٹر حامی بھی تھے ان کا نام سربراہ مملکت کے عہدہ کیلئے زیرغور نہیں ہے۔ مذکورہ بالا نام اگرچہ آر ایس اور بی جے پی کے سینئر قائدین کی بات چیت کے دوران اُبھرے ہیں تاہم پانچ ریاستی اسمبلیوں کے انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ہی اصل نام منظرعام پر آسکتا ہے ۔ 83 سالہ مرلی منوہر جوشی 1944 میں آر ایس ایس سے وابستہ ہوئے تھے جبکہ اُس وقت اُن کی عمر صرف 10 سال تھی ۔ وہ 1991 ء میں بی جے پی کے صدر بھی بنے تھے جب ایودھیا میں رام مندر کیلئے زعفرانی جماعتوں کی مہم تیزی سے بڑھ رہی تھی ۔