مودی نعروں ، سیاہ پرچموں سے میں رُکنے والا نہیں: راہول

نائب صدر کانگریس کا سیلاب سے متاثرہ گجرات کے دورہ میں مخالفانہ نعروں سے استقبال۔ سنگباری سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے

احمدآباد 4 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) نائب صدر کانگریس راہول گاندھی آج لال چوک میں جلسہ عام کو مخاطب کرنے والے تھے لیکن اِسے منسوخ کردینا پڑا کیوں کہ وہ دھکم پیل سے دوچار ہوئے۔ پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے عوام کو منتشر کیا اور راہول کو وہاں سے روانہ ہونا پڑا۔ کانگریس لیڈر کو آج زبردست مخالف ہجوم کا سامنا ہوا جو سیاہ پرچم لہراتے ہوئے اُن کے خلاف احتجاج اور وزیراعظم نریندر مودی کے حق میں نعرے لگارہا تھا۔ وہ گجرات کے ضلع بانس کنٹھ کے سیلاب زدہ دھنیرہ ٹاؤن کے دورے پر آئے تھے لیکن اس طرح کی ناخوشگوار تبدیلی نے اُن کی پارٹی کو طے شدہ جلسہ عام کو منسوخ کرنا پڑا۔ راہول کی کار کو پتھراؤ کا نشانہ بھی بنایا گیا جس سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ راہول گاندھی کے ساتھ دورے میں صدر پردیش کانگریس بھرت سنہہ سولنکی اور پارٹی انچارج برائے گجرات اشوک گیہلوٹ کے علاوہ سابق صدر پردیش کانگریس ارجن مودھوادیا ہمراہ تھے۔ نائب صدر کانگریس نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے ٹوئٹ میں کہاکہ ہم نریندر مودی کے نعروں کی وجہ سے پیچھے ہٹنے والے نہیں اور نہ ہی سیاہ پرچموں اور سنگباری ہمارے ارادوں کو کمزور کرسکتی ہے۔ ہم عوام کی مدد کے لئے اپنی بہترین سعی کریں گے۔ راہول شمالی گجرات کے سیلاب سے متاثرہ خطوں کے ایک روزہ دورے پر آج پہونچنے کے بعد دھنیرہ کے لئے روانہ ہوئے تھے۔ اُنھوں نے راجستھان کے سیلاب زدہ علاقوں کا بھی دورہ کیا تھا۔ راہول نے موضع منوترہ کے ساتھ ساتھ پڑوسی علاقوں کے لوگوں سے بات کی اور پھر اِس ٹاؤن کے زرعی پیداوار کے مارکٹنگ یارڈ کی طرف بڑھ گئے تاکہ کسانوں اور تاجرین سے ملاقات کرسکیں۔ جب وہ دھنیرہ ٹاؤن کے لال چوک پہونچے تو اُن کا سامنا سیاہ پرچموں کے حامل ہجوم سے ہوا جو وزیراعظم مودی کے حق میں نعرے لگارہے تھے۔ اِس کے بعد حالات بے قابو ہونے لگے۔ جس کے پیش نظر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور کانگریس کو راہول کا جلسہ عام منسوخ کرنا پڑا۔ بعد میں وہ ضلع بانس کنٹھ کے سیلاب سے متاثرہ دیہات کو گئے۔ جب وہ دھنیرہ ہیلی پیاڈ کی طرف جارہے تھے تب اُن کی کار کو سنگباری کا نشانہ بنایا گیا۔ راہول بانس کنٹھ اور پتن اضلاع کا دورہ کریں گے جو ریاست میں 70 سال میں سیلاب کی بدترین متاثرہ علاقے بن گئے ہیں۔ شمالی گجرات یوں تو خشک سالی کے معاملے میں مخدوش خطہ رہا ہے۔ ریاست میں سیلاب کے سبب زائداز 270 افراد کی موت ہوچکی ہے اور 4.5 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ کانگریس نے سیلاب سے متاثرہ خطوں میں راحت کاری کام میں تعاون کے لئے کنٹرول روم قائم کیا ہے۔