مودی ملک کی معیشت پر منموہن سنگھ سے سبق لینے پر مجبور

نئی دہلی 28 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کی حکومت ایک کے بعد ایک غلطی کرتی جا رہی ہے ۔ انہوں نے یہاں این ایس یو آئی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے ملک کی معیشت کے کام کاج کے تعلق سے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے ایک گھنٹے کی کلاس ( سبق ) لی ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ مودی حکومت ایک کے بعد ایک غلطی کرتی جا رہی ہے ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم کا میک ان انڈیا پراجیکٹ ایک بڑا صفر ہے انہوں نے کہا کہ میک ان انڈیا مہم سے کچھ بھی حاصل نہیں ہونے والا ہے کیونکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سب سے پہلے غریب عوام کو با اختیار بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی خود بلند بانگ دعوے کرتے ہیں لیکن انہوں نے خود آج شام سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سے سبق لیا ہے ۔ راہول گاندھی نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چین کا دورہ کیا ‘ امریکہ کا دورہ کیا اور منگولیا بھی گئے لیکن ان کے پاس پریشان حال کسی کسان کے گھر کا دورہ کرنے کا وقت نہیں ہے ۔ راہول گاندھی نے آر ایس ایس پر بھی تنقید کی اور کہا کہ یہ تنظیم وزارت تعلیم کیلئے پالیسیوں کا تعین کر رہی ہے ۔

اس سے قبل سائینس دان حکومتوں کو مشورے دیا کرتے تھے لیکن اب انہوں نے ایسا کرنا چھوڑ دیا ہے ۔ انہوں نے آر ایس ایس کے ڈسیپلن کو نشانہ بنایا اور کہا کہ آر ایس ایس کی جانب سے ڈسیپلن اور نظم کے نام پر کسی فرد کی انفرادیت کو ختم کیا جاتا ہے ۔ آر ایس ایس کی شاکھاؤں میں ہر کسی کو سیدھی قطار میں کھڑا کیا جاتا ہے ۔ اگر کوئی قطار سے باہر آجائے تو اسے لاٹھیوں سے سزا دی جاتی ہے ۔ یہ ڈسیپلن کے نام پر انفرادیت کو ختم کرنے کی کوشش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس مباحث یا تبادلہ خیال کی بھی حامی نہیں ہے جبکہ کانگریس پارٹی میں داخلی مشاورت ہوتی ہے ۔ بی جے پی اب ہندوستان میں داخلی مذاکرات کو ختم کرنے کے در پہ ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس نے ڈسیپلن کے نام پر لاکھوں افراد کی زبان بند کردی ہے ۔ یہ لوگ اپنے ہتھیار بلند کرتے ہیں جیسا کہ جرمنی میں کیا گیا تھا ۔ راہول گاندھی نے کانگریس کی طلبا تنظیم سے کہا کہ وہ تعلیمی اداروں میں آر ایس ایس کا مقابلہ کریں جہاں آر ایس ایس اپنے نظریات پیش کرنے کوشاں ہے ۔ جہاں کہیں آر ایس ایس اپنی سوچ مسلط کرنا چاہے این ایس یو آئی کو اسے روکنا چاہئے اور آواز بلند کرنی چاہئے ۔