مودی سے کوئی اختلاف نہیں ، جوشی کا دعویٰ

کانپور ۔ 14 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی کے سینئر لیڈر مرلی منوہر جوشی نے اُن اطلاعات کو مسترد کرنے کی کوشش کی جن میں انھیں یہ کہتے ہوئے ظاہر کیا گیا تھا کہ ملک میں مودی کی کوئی لہر نہیں ہے ۔ جوشی نے مودی کے ساتھ کسی قسم کے اختلاف کی تردید کی ۔ انھوں نے کہا کہ ’’ میرے اور مودی کے درمیان اختلافات جیسی کوئی چیز نہیں ہے ، وہ اس پارٹی کے انتہائی مقبول لیڈر ہیں اور پارٹی کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ میں نے کہا تھا کہ کانگریس کے زیرقیادت یو پی اے کی غلط حکمرانی کے سبب عوام مایوس ہوگئے ہیں اور مودی وہ فطری قائد ہیں جو حکومت کے خلاف عوام کے جذبات و احساسات کی جھلک پیش کرسکتے ہیں‘‘۔ جوشی جو حلقہ لوک سبھا کانپور سے مقابلہ کررہے ہیں ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں نشر کردہ چند اطلاعات کی وضاحت کرنے کی کوشش کی ۔ انٹرویو میں جوشی نے ملک میں مودی کی لہر کے خیال کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ ملک میں مودی کی کوئی لہر نہیں ہے بلکہ یہ صرف بی جے پی کی لہر ہے ۔ ترقی کے نمونے پر مباحثہ کا حوالہ دیتے ہوئے جوشی نے کہاکہ انھوں نے ہمیشہ ہی یہ کہا تھا کہ ہندوستان ایک بہت بڑا ملک ہے جس کے وسیع زرعی مواقع ہیں اور آب و ہوا کے مختلف منطقے ہیں ۔ چنانچہ سارے ملک کے لئے ترقی کا ایک نمونہ پیش نہیں کیا جاسکتا ۔ جوشی کے ریمارک پر بی جے پی کے ایک اہم قائد ارون جیٹلی نے کہا کہ جوشی اور مودی میں کوئی اختلاف نہیں ہے اور اس بات پر بھی کوئی تنازعہ نہیں ہے کہ یہ مودی کی لہر ہے یا بی جے پی کی لہر ہے ۔ یہ دراصل مودی کے زیرقیادت بی جے پی مہم کی لہر ہے ۔ کانگریس کے لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے جوشی کے ریمارکس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مودی یا بی جے پی کی کوئی لہر نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی اب اُلجھن اور پشیمانی کی شکار ہوگئی ہے اور یہ کہنے پر مجبور ہوگئی ہے کہ مودی کی کوئی لہر نہیں ہے بلکہ بی جے پی کی لہر ہے ، حالانکہ حقیقت میں دیکھا جائے تو ان دونوں کی کوئی لہر ہی نہیں ہے ‘‘۔