مودی سے نفرت اپوزیشن کے پاس اتحاد کی واحد بڑی وجہہ

بی جے پی ترقی اور اچھی حکمرانی پر انتخابات لڑتی ہے ، اپوزیشن کا ایجنڈہ سیاسی طاقت کے حصول پر مبنی ، وزیراعظم مودی کا انٹرویو
نئی دہلی ۔3 جولائی ۔( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ مجوزہ عظیم اپوزیشن اتحاد اُن کے حریفوں کی طرف سے ’’زبردست دوڑ ‘‘ کے سواء کچھ نہیں جو وہ وزیراعظم بننے کیلئے چلارہے ہیں اور اس کا محرک شخصی بقاء اور سیاسی طاقت کا حصول ہے ۔ سوراجیہ میگزین کو انٹرویو میں مودی نے کہاکہ اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈہ نہیں سوائے اس کے کہ اُنھیں ہٹادیا جائے اور یہ کہ ’’مودی سے نفرت ‘‘ ہی اُن کے لئے واحد محرک ہے ۔ ان باتوں کے ساتھ مودی نے اعتماد ظاہر کیا کہ عوام آنے والے لوک سبھا انتخابات میں بھی بی جے پی کے حق میں ووٹ دے کر اُسے اقتدار پر برقرار رکھیں گے ۔ کانگریس پر چوٹ کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اصل اپوزیشن پارٹی اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے اور اب حلیفوں کے لئے سرگرداں ہے جبکہ عوام نے اُس کے تکبر کو مسترد کردیا ہے ۔ راہول گاندھی زیرقیادت پارٹی کا مضحکہ اُڑاتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ یہ اب علاقائی پارٹی کی مانند ہوچلی ہے اور اُن کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کے کوئی بھی اتحاد کو آگے بڑھانے یا متحد رکھنے کی طاقت نہیں بن سکتی ہے ۔

اگلے الیکشن کو ایک طرف حکمرانی اور ترقی دوسری طرف نیراج کے درمیان انتخاب قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے کرناٹک کے عوام کی مثال دی جہاں کانگریس ۔ جے ڈی ( ایس ) اتحاد نے عوامی خط اعتماد چرالیا اور حکومت تشکیل دیتے ہوئے ترقی کو پس پشت ڈال دیا۔ انھوں نے کہاکہ کوئی بھی الیکشن میں غیرنظریاتی اور موقع پرست اتحاد نیراج کے لئے سب سے بڑی وجہ ہوتا ہے اور کرناٹک کو آنے والی صورتحال یا حالات کا ٹریلر قرار دیا ۔ مودی نے کہا کہ آپ کو عام طورپر یہی توقع رہتی ہوگی کہ وزراء آپس میں ملکر ترقیاتی مسئلہ کی یکسوئی کی کوشش کرتے ہیں لیکن کرناٹک میں وہ صرف رسہ کشی کے لئے ملتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی ترقی اور اچھی حکمرانی کے مسائل پر انتخابات لڑتی ہے اور اُسے جس طرح ریاست در ریاست خطِ اعتماد حاصل ہوتا گیا وہ تاریخی تبدیلی ہے ۔ اسی لئے ہم پراعتماد ہیں کہ عوام ہم پر بھروسہ برقرار رکھے گی ۔ اپوزیشن کے پاس مودی کو ہٹادینے کے سواء کوئی ایجنڈہ نہیں ۔ مودی سے نفرت اپوزیشن کے لئے متحد رہنے کی واحد وجہ ہے ۔ مودی نے اپوزیشن کے اتحاد کا 1977 ء اور 1989 ء کے انتخابات میں اُس وقت کی اپوزیشن کے مشابہ اتحاد کے درمیان تقابل کو مسترد کردیا ۔ انھوں نے کہاکہ 1977 ء میں مشترک مقصد ایمرجنسی کے بعد جمہوریت کو بچانا تھا ، تب اپوزیشن نے اتحاد کرلیا اور 12 سال بعد بوفورس کے ریکارڈ توڑ کرپشن سے ساری قوم دہل جانے کے بعد اپوزیشن کا اتحاد ہوا تھا ۔ آج یہ اتحاد کوئی قومی مفاد کے سبب نہیں ہے بلکہ وہ شخصی بقاء اور سیاسی طاقت کے طلبگار ہیں۔ اُن کے پاس مودی کو حکمرانی سے بیدخل کرنے کے سواء کوئی ایجنڈہ نہیں ہے ۔ اپوزیشن کی ساری توجہہ پاور پولیٹکس پر مرکوز ہے جیسا کہ راہول گاندھی نے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم بننے کیلئے تیار ہیں جبکہ ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی بھی وزارت عظمیٰ پر نظر رکھتی ہیں ۔