حیدرآباد۔ یکم اپریل (سیاست نیوز) وائی ایس آر کانگریس کی رکن اسمبلی مسز روجا نے کہا کہ جگن موہن ریڈی کی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد تلگودیشم کی برہمی اس بات کا ثبوت ہے کہ تلگودیشم کو مرکزی حکومت پر بھروسہ نہیں ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی نے دہلی پہنچ کر ارکان پارلیمنٹ کے وفد کے ہمراہ وزیر اعظم مودی، وزیر فینانس ارون جیٹلی اور دیگر وزراء سے ملاقات کرتے ہوئے تقسیم ریاست بل میں آندھرا پردیش سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے، پولاورم پراجکٹ کو فنڈس جاری کرنے اور وشاکھا پٹنم کو ریلوے زون بنانے کی نمائندگی کی ہے، لیکن حکمراں جماعت کی جانب سے خیرمقدم کرنے کی بجائے اس ملاقات کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تلگودیشم، بی جے پی کی اتحادی جماعت ہے، اس کے باوجود تلگودیشم کو وزیر اعظم مودی پر بھروسہ نہیں ہے۔ انھوں نے آندھرا پردیش کے وزیر فینانس وائی رام کرشنوڈو پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں عوام نے انھیں ٹھکرادیا تھا، تاہم وہ پچھلے دروازہ سے ایوان میں داخل ہوکر وزارت میں شامل ہو گئے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر فینانس کو قائد اپوزیشن جگن موہن ریڈی پر تنقید کا اخلاقی حق نہیں ہے، کیونکہ جگن نے اسمبلی اور اسمبلی کے باہر عوامی مسائل کو اٹھاکر اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ تلگودیشم نے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں میں سے ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ پٹی سیما پراجکٹ پولاورم پراجکٹ کے مفاد کے لئے نقصاندہ ہے، یہ پراجکٹ رائلسیما کے لئے نہیں، بلکہ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو اور ان کے فرزند لوکیش کے ذاتی و تجارتی مقاصد کے لئے تعمیر کیا جا رہا ہے۔