’مودی خود کو برتر ثابت کرنے مہاتماگاندھی اور سردارپٹیل کو کمتر ثابت کرسکتے ہیں‘

ہجومی تشدد میں انسپکٹر کی ہلاکت شرمناک، مودی اور یوگی کے راج میں پولیس کا یہ حال ہے تو عام آدمی کس حد تک دہشت زدہ ہوگا: راہول گاندھی
نئی دہلی ۔ 5 ڈسمبر۔( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے بالآخر سردار پٹیل پر سوال اُٹھاتے ہوئے اپنی برتری ثابت کرنے کی ضرور ت کا اظہار کردیا اور یہ دعویٰ کردیا کہ اس (آزاد ہند اور تقسیم کے ) وقت کے قائدین میں سمجھداری کے فقدان کے نتیجہ میں کرتارپور پاکستان کے حصہ میں چلاگیا ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز دعویٰ کیاتھاکہ آزادی کے وقت کرتارپور محض اُس وقت کے کانگریس قائدین میں ویژن کے فقدان اور سکھوں کے جذبات کے عدم احترام کے سبب کرتارپور پاکستان کے حصہ میں چلاگیا ۔ مودی کے ان ریمارکس کے دوسرے دن کانگریس کے سربراہ راہول نے اپنے فیس بُک پیج پر ہندی میں لکھا کہ مودی اب پٹیل پر سوال اُٹھارہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اُس وقت کے قائدین میں عقل و دانشمندی کے فقدان کے سبب کرتارپور پاکستان کو چلاگیا ۔ راہول گاندھی نے مزید لکھا کہ ’’وزیراعظم کے ذہن میں جو کچھ تھا بالآخر باہر آگیا ۔ وہ دراصل خود کو دوسروں سے بالاتر ثابت کرنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کیلئے وہ مہاتما گاندھی ، سردار پٹیل اور دوسروں کو بھی کمتر ظاہر کرسکتے ہیں ‘‘ ۔ وزیراعظم مودی نے گزشتہ روز راجستھان میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’کانگریس کی طرف سے کی گئی غلطیوں کی اصلاح کرنا میرا مقدر بن گیا ہے‘‘ ۔

پاکستان کے کرتارپور میں گردوارہ دربار صاحب کو مربوط کرنے کیلئے گزشتہ ہفتہ سنگ بنیاد رکھا گیا تھا ۔ کانگریس کے صدر نے اُترپردیش کے بلند شہر میں جنونی ہجوم کے تشدد میں ایک پولیس افسر کی وحشیانہ ہلاکت کو انتہائی شرمناک قرار دیا اور اس بات پر سخت حیرت کا اظہار کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کی حکمرانی میں اگر پولیس والوں کی یہ حالت ہوگئی ہے تو ایک عام شہری کس حد تک خود کو دہشت زدہ محسوس کرسکتا ہے ۔ راہول گاندھی نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’پولیس عہدیدار سبودھ کمار سنگھ کی جنونی ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت انتہائی دردناک اور شرمناک ہے ‘‘ ۔ کانگریس کے صدر نے مزید لکھا کہ ’’مودی ۔ یوگی کی حکمرانی میں اگر پولیس کی ایسی حالت ہوگئی ہے کہ پھر عام آدمی خود کو کس حد تک دہشت زدہ محسوس کررہا ہوگا‘‘۔ واضح رہے کہ بلندشہر کے علاقہ سیانا میں پیر کو تقریباً 400 افراد کے ایک ہجوم نے جس میں دائیں بازو کی شدت پسند ہنوتوا تنظیموں کے چند کارکن بھی شامل تھے قریبی جنگل میں ایک مردہ گائے کا ڈھانچہ پائے جانے پر برہمی کا اظہار کیاتھا۔ پرتشدد احتجاج کے دوران درجنوں گاڑیوں کوآگ لگادی گئی تھی ۔ بڑے پیمانے پر سنگباری کی گئی اور پولیس پر فائرنگ کی گئی تھی ۔ اس تشدد کے دوران سیانا کے اسٹیشن ہاؤز آفیسر سبودھ کمار سنگھ او رایک 20 سالہ شخص سمیت کمار ہلاک ہوگئے تھے ۔ کانگریس کے دیگر قائدین نے بھی ہجومی تشدد میں انسپکٹر سبودھکمار سنگھ کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ کپل سبل نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ ریاست کی ذمہ داریوں کو چھوڑکر راجستھان اور تلنگانہ کی انتخابی ریلیوں میں زہرپھیلانے میں مصروف ہوگئے ہیں۔