آمرانہ ‘خو د سری‘فرد واحد کی حکمرانی سے عوام نالاں ‘جئے رام رمیش کا بیان
حیدرآباد 5 اپریل (سیاست نیوز) سابق مرکزی وزیر جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت کی کارکردگی تاریخ ہند میں سب سے بدترین ثابت ہورہی ہے۔ مودی اپنی کابینہ‘ بی جے پی اور ارکان پارلیمنٹ کو نظر انداز کررہے ہیں ۔ جئے رام رمیش کانگریس کے سینئر لیڈر ہے انہو ںنے اپنے اس اندیشے کا بھی اظہار کیا کہ مودی کی حکومت میں ہندوستان مفلوج جمہوریت کی طرف پیشقدمی کررہا ہے ۔ حکومت کی کارکردگی فرد واحد کی حکومت دکھائی دے رہی ہے۔ یہ حکومت نہایت ہی خودسر ‘خود پسند اور آمرانہ مزاج کی حامل معلوم ہورہی ہے ۔ حکومت میں صرف مودی ہی اختیار کُل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت کے دس ماہ میں لوک سبھا کی کارروائی جس نوعیت سے چلائی جارہی ہے وہ تقریبا آمرانہ ہے۔ گذشتہ ایک سال سے ہندوستان کی جمہوریت کو مفلوج بنادیا گیا ہے ۔ ہمارے پاس فراخدلانہ جمہوریت پائی جاتی تھی لیکن اب یہ غیر معقول جمہوریت میں تبدیل ہورہی ہے کیونکہ وزیر اعظم کی حیثیت سے ایک آمرانہ چہرہ ہمارے سامنے موجود ہے۔ اس چہرے کو اتفاق رائے پر ایقان نہیں ہے جو عوام کو اپنے ساتھ لیکر چلنے پر یقین نہیں رکھتا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ مودی حکومت کی کارکردگی اور اس کے طرز حکمرانی دونوں سے عوام نالاں ہورہے ہیں۔ مودی تاریخ ہند میں ایک ایسی حکومت کررہے ہیں جس کے فیصلے فرد واحد ہی کررہا ہے۔ انہو ںنے اپنی کابینہ کو مفلوج بناکر رکھ دیا ‘اپنی پارٹی کو بھی کمزور کردیا ہے ۔ ان کے ارکان پارلیمنٹ نے یو پی اے کے پروگراموں کو ہی جاری رکھا ہے ۔یہ پوچھے جانے پر کہ آیا مودی کے اس رویہ سے ان کے اس نعرے کی نفی ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ مودی نے انتخابات کے دوران اعظم ترین حکمرانی ‘اقل ترین حکومت کا نعرہ دیا تھا لیکن یہ نعرہ اب اعظم ترین خود نمائی اور اقل ترین حکومت میں تبدیل ہوگئی ہے ۔ فرد واحد کی حکومت میں کوئی کابینہ ‘کوئی سینئر وزیر اہمیت رکھتا ہے اور نہ ہی مودی کی نظر میں ان کی کوئی قدر ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راو کے درمیان یکسانیت دیکھی ہے ۔ ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی بھی صفر ہے ۔ دہلی میں بیٹھ کر مودی عوام کو خواب بیچ رہے ہیں اور حیدرآباد میں کے سی آر بھی اپنے عوام کو یہی خواب دکھا رہے ہیں۔ خواب فروخت کرنے والی دو یونیٹوں کے علاوہ آمریت پسند بھی دو حکمراں ہے ۔ بلند دعوے کرنا ‘جھوٹے وعدے کرنا ان دونوں کا وطیرہ بنا ہوا ہے ۔