مودی حکومت کیخلاف جمعہ کو احتجاج، پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کانگریس کا اعلان

بی جے پی اور حکومت پر دانستہ دروغ گوئی اور دھوکہ بازی کی مہم میں ملوث ہونے کا الزام : رندیپ سرجیوالہ
نئی دہلی، 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے حکومت کے خلاف اپنے بڑھتے ہوئے تصادم کے درمیان آج اعلان کیاکہ اتراکھنڈ میں انحراف و جمہوری طور پر منتخبہ حکومت کو معزول کرنے کی کوشش، ملک میں قحط سالی کے علاوہ اپوزیشن کے خلاف دانستہ دروغ گوئی اور دھوکہ بازی جیسے مسائل کو اُجاگر کرنے کے لئے جمعہ 6 مئی کو پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی، نائب صدر راہول گاندھی، دیگر سینئر قائدین اور ہزاروں کارکن جمعہ کی صبح جنتر منتر سے مارچ کا آغاز کریں گے اور جلوس کی شکل میں آگے بڑھتے ہوئے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے۔ کانگریس نے گزشتہ سال 19 اپریل کو رام لیلا میدان میں بڑی ریالی منظم کرتے ہوئے متنازعہ حصول اراضی بل کی مخالفت کی تھی اور اس مسودہ قانون کو کسان دشمن اور کارپوریٹ دوست قرار دیا تھا۔ اس سے قبل سونیا گاندھی نے اراضی بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے راشٹرپتی بھون تک اپوزیشن کے ایک جلوس کی قیادت بھی کی تھی۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجیوالا نے 6 مئی کو پارلیمنٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیا اور کہاکہ ’’جمہوریت بچاؤ‘‘ جلوس کے اختتام پر یہ گھیراؤ کیا جائے گا۔

اگسٹا ویسٹ لینڈ مسئلہ کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے سرجیوالا نے کہاکہ یہ جلوس دراصل بی جے پی اور حکومت کی طرف سے کئے جانے والے ڈرامہ کے خلاف بھی ہوگا جس میں حکومت کی دانستہ دروغ گوئی اور دھوکہ بازی کی مہم کو بھی بے نقاب کیا جائے گا۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں قحط سالی کی بدترین صورتحال اور زرعی بحران پر بھی حکومت کی توجہ مبذول کروائی جائے گی کیوں کہ اس صوتحال نے کسانوں کو خودکشیوں پر مجبور کردیا ہے اور کئی ریاستوں میں 40 کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کانگریس کے ایک قائد نے کہاکہ دہلی کی پڑوسی ریاستوں ہریانہ، راجستھان اور مغربی اترپردیش سے تعلق رکھنے والے کانگریسی کارکن بھی اس احتجاجی مارچ اور پارلیمنٹ کے گھیراؤ میں حصہ لیں گے۔ راجستھان پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر سچن پائلٹ نے کہاکہ کانگریس کی ریاستی یونٹ بپی اس مارچ میں حصہ لے گی۔ سچن نے کہاکہ ’’اروناچل پردیش اور اتراکھنڈ میں ہم نے مودی حکومت کا غیر جمہوری چہرہ دیکھا ہے‘‘۔ سونیا گاندھی نے مارچ 1998 ء میں کانگریس کی صدارت سنبھالنے کے بعد قیمتوں میں اضافہ کے مسئلہ پر دہلی کے کانگریسی کارکنوں کے ساتھ ایسا ہی مارچ منظم کیا تھا ، اُس وقت واجپائی حکومت اقتدار پر تھی۔