حکومت تمام محاذوں پر ناکام ، عوام مخالف پالیسیوں پر عمل ، عام آدمی پارٹی کا دعویٰ
حیدرآباد ۔ 26 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : ترجمان عام آدمی پارٹی پروفیسر ویشویشور راؤ نے کہا کہ مرکز میں نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت اپنے ایک سالہ دور حکومت میں ملک کی ہمہ جہتی ترقی اور عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود کے علاوہ تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے جب کہ انتخابات سے قبل نریندر مودی نے سب کا ساتھ ، سب کا وکاس اور اچھے دن آنے والے ہیں کا نعرہ دیا تھا لیکن بی جے پی برسر اقتدار آنے کے بعد بی جے پی کی ایک سالہ کارکردگی میں سال کے پورے 365 دن ملک کے عوام کے لیے بجائے اچھے دن کے برے دن ثابت ہوئے ۔ پروفیسر ویشویشور راؤ آج یہاں مرکز میں برسر اقتدار مودی حکومت کے ایک سالہ دور حکومت کے دوران مخالف عوام ، مخالف کسان ، مخالف مزدور اور غلط پالیسیوں پر عمل آوری کے خلاف عام آدمی پارٹی تلنگانہ کے زیر اہتمام منعقدہ ’ احتجاجی جلسہ ‘ کو مخاطب کررہے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ برسر اقتدار بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں اور ہندوتوا ایجنڈے کے نتیجہ میں ملک میں انتشار اور بدامنی پھیلی ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں ملک میں لا اینڈ آرڈر ایک مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ اور کہا کہ ملک میں بھگوا تنظیموں کی جانب سے کبھی ’ لو جہاد ‘ تو کبھی ’ گھر واپسی ‘ کے نام پر دلتوں اور اقلیتوں بالخصوص مسلم اقلیتوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے ملک کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت ملک کو ہندو راشٹرا میں تبدیل کرنے کی سازش کررہی ہے ۔ جب کہ ہمارا ملک گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے ۔ جہاں پر ہمہ مذاہب کے عوام جن میں ہندو ، مسلم ، سکھ ، عیسائی کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگ رہتے بستے ہیں یہ ملک کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنا کیسے ممکن ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں بے روزگاری اہم مسئلہ ہے اور 80 فیصد عوام سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ۔ عوام کئی اہم بنیادی سہولتوں جیسے پینے کے پانی ، تعلیم ، صحت کے علاوہ دیگر سہولتوں سے محروم ہیں ۔ اس کے باوجود موجودہ بی جے پی حکومت بجائے کسانوں اور غریب عوام کو درپیش مسائل پر توجہ دینے کے وہ کارپوریٹ شعبوں اور سرمایہ دار افراد کی ہی پشت پناہی کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنے ایک سالہ دور میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور عوام کی فلاح و بہبود کرنے کے دعوے کررہی ہے جو سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے 69 فیصد عوام بی جے پی حکومت کے مخالف ہیں ۔ اگر آج بھی انتخابات کروائے جائیں تو بی جے پی حکومت کو شکست فاش ہوجائے گی ۔ انہوں نے مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی کے 365 دن اور دہلی میں عام آدمی پارٹی کے 100 دن کا تقابل کرتے ہوئے بتایا کہ بی جے پی نے ایک سالہ دور میں کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا لیکن عام آدمی پارٹی نے مختصر سے عرصہ میں کارنامے انجام دئیے ہیں ۔ انہوں نے تلنگانہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کو فورممبر کلب ، فیملی پیاک ، تلنگانہ فیملی سمیتی قرار دیا ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ 2019 کے انتخابات تک تلنگانہ کے علاوہ ملک بھر میں عام آدمی پارٹی برسر اقتدار آجائے گی ۔ کنوینر عام آدمی پارٹی تلنگانہ مسٹر آر وینکٹ ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے مرکزی بی جے پی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کو مایوس کن ، مخالف عوام ، کسان دشمن قرار دیا اور کہا کہ مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت نے سوائے غریب عوام کو دھوکہ دینے کے کچھ نہیں کیا اور کہا کہ بی جے پی حکومت عوام کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی اسکیمات کے بجٹ میں بجائے اضافہ کرنے کے 20 ہزار کروڑ روپئے کی تخفیف کردیا ہے۔ سینئیر جرنلسٹ پی یادگیری ، عام آدمی پارٹی قائدین مسرز میر محمد علی خالد ، شریمتی نسیم بیگم ، کاسانی ، یونس فرحان کے علاوہ بھوپال ایڈوکیٹ ، سری سیلم ، ایس ایم ایس نے بھی مرکز کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔۔