نئی دہلی 9 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے منصوبہ بندی کمیشن کو جلد بازی میں برخواست کرنے نریندر مودی حکومت کے فیصلے کو غلط اور نامناسب قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسی کمیشن نے ملک میں کمزور ریاستوں اور غریب علاقوں کی ترقی میں مدد کی تھی ۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کانگریس چیف منسٹروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات پر تشویش ہے کہ جس منصوبہ بندی کمیشن نے ملک کی کمزور ریاستوں اور غریب علاقوں کی ترقی میں مدد کی تھی اسے مودی حکومت نے جلد بازی میں برخواست کردیا ہے ۔نریندر مودی حکومت نے منصوبہ بندی کمیشن کو برخواست کرتے ہوئے اس کی بجائے نیتی آیوگ قائم کیا ہے ۔ اسے نیشنل انسٹی ٹیوشن فار ٹرانفارمنگ انڈیا آیوگ کا نام دیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ یہ آیوگ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کیلئے رہنمائی کا کام کریگی اور اس کے صدرنشین وزیر اعظم ہیں۔ کانگریس کے چیف منسٹروں جیسے ہماچل پردیش کے ویرا بھدرا سنگھ نے منصوبہ بندی کمیشن کو برخواست کرنے کے خلاف سخت مزاحمت کی تھی ۔ چیف منسٹر ہماچل پردیش نے اس وقت کہا تھا کہ منصوبہ بندی کمیشن نیتی آیوگ سے بہتر تھا
کیونکہ اس کے ذریعہ ریاستوں کے مسائل کو متعلقہ وزارتوں سے رجوع کیا جاسکتا تھا جبکہ نیتی آیوگ اس کے برخلاف کام کریگا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس آیوگ کے کوئی واضح رہنما خطوط نہیں ہیںاور ریاستوں جیسے ہماچل پردیش اور اترکھنڈ کو خصوصی ریاست کا موقف دینے کے تعلق سے بھی اسے کوئی ہدایت نہیں ہے ۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج کانگریس چیف منسٹروں سے اپنے خطاب میں بی جے پی پر بھی تنقید کی اور کاہ کہ اس نے یو پی اے دور حکومت میں جی ایس ٹی بل کی منظوری میں رکاوٹ پیدا کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یو پی اے دور حکومت میں جی ایس ٹی بل کو ایک حقیقت بنانے کی ہر ممکن کوشش کی تھی لیکن ہمیں رکاوٹ میں یقین رکھنے والی بی جے پی کی مخالفت کا سامنا تھا ۔ برسر اقتدار پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہیبی جے پی اب خود کو جی ایس ٹی کی عظیم چمپئن قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اب پیش کئے جانے والے جی ایس ٹی بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر منموہن سگنھ نے کہا کہ انہیں یقین نہیںہے کہ فی الحال جس قانون پر غور کیا جا رہا ہے
وہ آگے بڑھنے کیلئے کوئی بہتر راستہ ہوسکتا ہے ۔ کانگریس نے اس بل میں ترمیمات پر اصرار کیا تھا جس کے بعد جی ایس ٹی بل کو راجیہ سبھا کی سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا کہ اس بل کے ذریعہ جملہ گھریلو پیداوار کے جو اعداد و شمار اب پیش کئے جا رہے ہیں ان پر شکوک پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حوا کھڑا کیا جا رہا ہے کہ سال 2014 – 15 سے جملہ گھریلو پیداوار کی شرح ترقی میںاضافہ ہوگیا ہے ۔ تاہم اس کے تعلق سے شکوک و شبہات بھی ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ ان پر فوری یقین نہیں کیا جاسکتا ۔ اپنے خطاب میں نائب صدرکانگریس راہول گاندھی نے تجویز کیا ہر کانگریس ریاست میں دو تین اہم ترین پروگراموں پر توجہ دی جانی چاہئے اور انہیں ملک میں سب سے بہترین بنانے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیںیہ ظاہر کرنے کی ضرورت ہے کہ کانگریس کے اقتدار والی نو ریاستیں ملک میں سب سے بہترین ہیں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں چیف منسٹروںکو اپنے تجربہ کو بروئے کارلانے کا مشورہ دیا ۔