آر ایس ایس ایجنڈہ سے تحریک، یوپی کی لا اینڈ آرڈر صورتحال ابتر
بلند شہر، 2 فروری (سیاست ڈاٹ کام) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے الزام لگایا ہے کہ مرکز میں حکمراں نریندر مودی کی حکومت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ایجنڈے کی تکمیل کرتے ہوئے ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے ۔مایاوتی نے آج کہا کہ بی ایس پی آر ایس ایس کے ایجنڈے کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) یکساں سیول کوڈ، تین طلاق، لَو جہاد، گائے کے تحفظ جیسے حساس مسائل پر خوف اور دہشت کا ماحول پیدا کرنے میں مصروف ہے ۔جی ٹی روڈ پر واقع بھاٹ گڑھی میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی نے کہا کہ ریاست میں قانون و انتظام کی صورتحال تباہ ہے ۔ لوٹ، قتل، ڈکیتی، جرم عروج پر ہے ۔ہر طرف عدم تحفظ کا ماحول ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی ایس پی کے دور اقتدار میں جو ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے تھے ، ایس پی حکومت نے ان کو پورا کیا اور اب ان کا کریڈٹ لینے کی کوشش میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سماجوادی پارٹی (ایس پی)۔ کانگریس کا اتحاد سیاسی مفاد کے سبب اقتدار پر قابض ہونے کے مقصد سے بنا ہے ۔ کانگریس 37 سال تک اتر پردیش میں اور 54 سال تک مرکز میں اقتدار پر رہی لیکن دلتوں اور اقلیتوں کے لئے کچھ نہیں کیا۔اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہی کانگریس کو اقتدار سے بے دخل ہونا پڑا۔اقلیتی کمیونٹی سے بی ایس پی کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی۔ کانگریس اتحاد کو ووٹ دینا بالواسطہ طور پر بی جے پی کو فائدہ پہنچانا ہوگا۔بی ایس پی صدر نے کہا کہ اکھلیش حکومت دبے کچلے افراد اور دلت مخالف ہے ۔ بی جے پی نے عوام سے لبھانے والے وعدے کرکے اقتدار پر قبضہ تو کرلیا لیکن آج تک ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ نوٹ بندی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے ملک کو مرکزی حکومت نے قطار میں لگا دیا۔انہیں عوام کو بتانا چاہیے کہ نوٹ بندی سے کتنا کالا دھن واپس آیا اور کیا کیا فائدے ہوئے ۔ دہشت گردی کے نام پر اقلیتوں پر ظلم و ستم اور ان کا استحصال کیا جا رہا ہے ۔ مودی حکومت سرمایہ داروں کے مفادات کا خیال رکھ رہی ہے ، امیر مزید امیر ہو رہا ہے جبکہ غریب کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔نقل مکانی کے معاملے پر کانگریس کو گھیرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے لئے سب سے زیادہ کانگریس ذمہ دار ہے ۔ کانگریس کے وقت سے ہی ریاست میں روزگار کے لئے نقل مکانی ہوئی جبکہ سماج وادی پارٹی کی حکومت میں عدم تحفظ کے احساس کے پیش نظر نقل مکانی ہوئی ہے ۔