رامپور 21 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی کو ’’خوف کی علامت نہیں‘‘ بلکہ ’’ترقی کا سفیر‘‘ قرار دیتے ہوئے نائب صدر بی جے پی مختار عباس نقوی نے مفادات حاصلہ پر تنقید کی جو یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ پارٹی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لئے ٹکٹ دینے کے سلسلے میں مسلم برادری کے ساتھ انصاف نہیں کیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اقلیتی طبقہ کو ہمہ جہتی ترقی کی ضرورت ہے اور اُس کے لئے سماجی اور سیاسی بااختیاری ضروری ہے۔ اُنھوں نے تیقن دیاکہ بی جے پی مرکز میں ایک بار برسر اقتدار آجائے تو بی جے پی کافی اور منصفانہ دلچسپی کے ساتھ مبینہ نقصانات کی پابجائی کرے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ مسلمانوں کو انتخابی میدان میں اُترنے کے لئے کئی گنا زیادہ تیز رفتار ترقی کی ضرورت ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ سیاسی پارٹیاں بے شک مسلمانوں کو ٹکٹ دے دیتی ہیں اور مواقع فراہم کردیتی ہیں لیکن اُن کا ارادہ مخلصانہ نہیں ہوتا۔ وہ ایسا نظام قائم کرنا نہیں چاہتیں جو برادری کی سماجی، معاشی اور تعلیمی صورتحال تبدیل کرسکے۔ نائب صدر بی جے پی نے کہاکہ بی جے پی نے اُن افراد کی مدد کرنے کے لئے تحریک کا آغاز کیا ہے جنھیں الگ تھلگ کردیا گیا ہے یا جو بعض غلط فہمیوں کی وجہ سے برہم ہیں۔ ہمیں اُمید ہے کہ اقلیتیں ہماری چار قدم پیشرفت کے جواب میں کم از کم دو قدم آگے آئیں گی۔ اُنھوں نے کانگریس، سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کی مذمت کرتے ہوئے اُن پر الزام عائد کیاکہ وہ مودی کی تصویر مسخ کررہی ہیں اور اُنھوں نے آئندہ انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کے بارے میں نوشتۂ دیوار پڑھ لیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ مودی خوف کی علامت نہیں بلکہ ترقی کے سفیر ہیں۔ اُنھوں نے اعتماد ظاہر کیاکہ یو پی کی 50 لوک سبھا نشستوں پر بی جے پی قبضہ کرلے گی۔