حالات کو بگاڑنے کی کوشش، سی پی آئی قومی سکریٹری کے نارائنا کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 25 فبروری (سیاست نیوز) سی پی آئی کے قومی سکریٹری کے نارائنا نے امریکی صدر ٹرمپ کی زبان میں بات کرتے ہوئے حالات کو بگاڑنے کی کوشش کرنے کا وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر پر الزام عائد کیا۔ مسٹر کے نارائنا نے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے اختیار کردہ موقف اور جارحانہ تیور سے امریکہ میں گن کلچر فروغ پا رہا ہے۔ اشتعال انگیز بیان بازی کے بعد امریکہ میں نسلی امتیاز شروع ہوا ہے اور مسلمانوں کے خلاف مقامی عوام میں نفرت پیدا ہورہی ہے۔ یہی دوسرے ممالک سے امریکہ میں خدمات انجام دینے والے عوام کے خلاف بھی ہیجان انگیز کیفیت پیدا ہورہی ہے۔ تلنگانہ کے نوجوان کی امریکہ میں ہلاکت اس کا ثبوت ہے۔ ملک کے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں بھی وزیراعظم نریندر مودی اشتعال انگیز تقاریر کرتے ہوئے سیاسی ماحول کو بگاڑ رہے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ، نریندر مودی اور کے سی آر امن کیلئے بہت بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ سی پی آئی کے قومی قائد نے مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو کی جانب سے کمیونسٹ جماعتوں کو کانگریس کی سیکوریٹی قرار دینے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کمیونسٹ جماعتیں بی جے پی کی فرقہ پرستی کے خلاف آہنی دیوار بن کر کھڑی ہیں اور سیکولرازم کے تحفظ کیلئے غیرمعمولی رول ادا کررہی ہیں جس سے فرقہ پرست بی جے پی اور اس کے قائدین کو کمیونسٹ جماعتوں سے جلن اور حسد ہورہی ہے۔ بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر کمیونسٹ جماعتوں پر بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں۔ کے نارائنا نے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر پر پاگلوں کی طرح باتیں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی چیف منسٹر تلنگانہ کے خوابوں میں آتے ہوئے ان کی نیندیں حرام کررہے ہیں۔ سی پی آئی کے قائد نے تروپتی مندر میں 5 کروڑ روپئے کے زیورات پر مشتمل نذرانہ پیش کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری خزانہ کے سی آر کی جاگیر نہیں ہے اور نہ ہی اس کا بیجا استعمال کرنے کی انہیں اجازت ہے۔