مودی اور لفٹننٹ گورنر جنگ کو دہلی حکومت سے حسد

سربراہ ویمنس کمیشن کی برطرفی کا اندیشہ ، ریاستی حکومتی کے عوامی اقدامات کی مخالفت : کجریوال

نئی دہلی ، 27 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور دہلی کے لفٹننٹ گورنر نجیب جنگ دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال کو ہٹانے کے لئے تمام حربے اپنا رہے ہیں۔کجریوال نے ٹوئٹ کیا کہ  ’’ایل جی اور پی ایم او ،سوالی مالیوال کو ان کے اچھے کام کرنے کی پاداش میں ہٹانا چاہتے ہیں … انہیں اگلے ہفتے گرفتار کیا جاسکتا ہے پھر برطرف۔‘‘ کجریوال نے کئی ٹوئٹ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی حکومت نے لوگوں کی فلا ح و بہبود کے لئے محلہ کلینک، مزدوروں کے لئے کم از کم اجرت میں اضافہ اور بجلی سپلائی کمپنیوں کو جواب دہ بنانے کے لئے جو اقدامات کئے ہیں، مودی ان پر پانی پھیر دینا چاہتے ہیں۔ کجریوال نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’دوستو ! کیا آپ کوئی ایک بھی ایسا مثبت کام بتاسکتے ہیں جو مودی جی یا ان کے ایل جی نے دہلی والوں کے لئے اب تک کیا ہے ؟ صرف رکاوٹیں ڈالی ہیں۔ منفی لوگ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’عام آدمی پارٹی حکومت نے عوامی اہمیت کے متعدد فیصلے کئے ہیں لیکن ایل جی انہیں بدل دینا چاہتے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ مرکز کی طرف سے دباؤ کی وجہ سے سی اے جی نے مرکز اور دیگر ریاستوں کی طرف سے اشتہارات پر ہونے والے اخراجات کا آڈٹ کرنے سے انکار کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عا م آدمی پارٹی نے دس اسپتالوں کے لئے ڈی ڈی اے سے زمین مانگی تھی لیکن مرکزی حکومت کے ایل جی نے اس سے انکار کردیا ۔ آخر کیوں؟ کیا ہماری مانگ غیر قانونی تھی۔کیا غیراعلانیہ بجلی کی کٹوتی کر نے پر بجلی کمپنیوں کو جواب دہ بنانا غیر قانونی ہے۔ لیکن ایل جی کوئی فیصلہ کیوں نہیں کررہے ہیں۔کیا دہلی میں کم از کم اجرت میں اضافہ کرنا غیر قانونی ہے ۔ لیکن ایل جی اس فائل کو بھی منظور نہیں کررہے ہیں۔

جیل جانے سے نہیں ڈرتی :  مالیوال
دریں اثناء دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا کہ وہ جیل جانے سے نہیں ڈرتیں اور خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے مسلسل کام کرتی رہیں گی۔ چیف منسٹر کجریوال کے ٹوئٹس کے کچھ دیر بعد مالیوال نے ٹوئٹر پر دعویٰ کیا کہ گزشتہ ایک سال کے اپنے کام کاج کے دوران انہوں نے کمیشن کی تصویر بدلی اور اسے ایک بے جان ادارہ سے خواتین کے معاملات کیلئے کام کرنے والے ایک سرگرم ادارہ میں بدل دیا ہے ۔