تجارت ، سرمایہ کاری ، دفاع ، سلامتی ، توانائی ، خلاء ، اسٹارٹپس اور عوام سے عوام روابط کا احاطہ
سیول 22 فروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی اور جنوبی کوریائی صدر مون جائے اِن نے کلیدی شعبوں بشمول تجارت، سرمایہ کاری، دفاع اور سلامتی میں باہمی تعاون کو بڑھانے کے بارے میں آج تعمیری بات چیت منعقد کی۔ مودی جو جنوبی کوریا کے ساتھ ہندوستان کے کلیدی روابط کو مضبوط کرنے کے لئے یہاں دو روزہ دورے پر آئے، اُن کا میزبان صدر کی سرکاری قیامگاہ پر استقبال کیا گیا۔ اُنھوں نے خاتون اول کم جونگ سوک سے بھی ملاقات کی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہاکہ دونوں قائدین نے تجارت اور سرمایہ کاری، ڈیفنس اور سکیورٹی، توانائی، خلاء، اسٹارٹپس اور عوام سے عوام روابط میں تعاون کو بڑھانے کے لئے تعمیری بات چیت کی ہے۔ بات چیت کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہاکہ جنوبی کوریا ہندوستان کے معاشی بدلاؤ میں اہم پارٹنر ہے۔ مَیں صدر مون سے اظہار تشکر کرتا ہوں کہ اُنھوں نے گزشتہ ہفتے کے پلوامہ حملے پر دُکھ کا اظہار کیا اور دہشت گردی کے خلاف تائید کا عزم کیا۔ ہم دہشت گردی کے خلاف باہمی اور ہمہ رخی تعاون کو مضبوط کرنے کی سمت پابند عہد ہے۔ ہندوستان کی وزارت داخلہ اور ساؤتھ کوریا کی نیشنل پولیس ایجنسی کے درمیان آج دستخط شدہ یادداشت مفاہمت ہمارے انسداد دہشت گردی تعاون کو مزید آگے بڑھائیں گے۔ ویسے مجموعی طور پر ہندوستان اور جنوبی کوریا نے آج اہم شعبوں میں 7 معاہدوں پر دستخط کئے۔ جن میں سرحد پار اور بین الاقوامی جرائم سے لڑائی شامل ہے۔ مودی نے کہاکہ اب وقت آچکا ہے کہ دنیا دہشت گردی کے خلاف باتوں سے کہیں آگے بڑھتے ہوئے متحدہ طور پر عمل کرے۔ اُنھوں نے بتایا کہ ہندوستان کی معاشی ترقی میں کوریا قیمتی پارٹنر رہا ہے۔ ہمارے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات بڑھ رہے ہیں۔ آج صدر مون اور میں نے ہماری باہمی تجارت کو 2030 ء تک 50 بلین امریکی ڈالر تک بڑھانے کے اپنے عہد کا اعادہ کیا ہے۔ انفراسٹرکچر، پورٹ ڈیولپمنٹ، فوڈ پروسیسنگ، چھوٹی اور اوسط صنعتیں جیسے شعبوں میں ہم نے تعاون بڑھانے سے اتفاق کیا ہے۔ مودی نے کہاکہ دفاعی شعبہ کا ہماری بڑھتی اسٹراٹیجک پارٹنرشپ میں اہم رول ہے۔