مودی، اپنی زندگی کی کہانی نصاب میں شامل کرنے کے مخالف

گاندھی نگر ؍ بھوپال 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے زندہ افراد کے واقعاتِ زندگی کو نصاب تعلیم میں شامل کرنے کی منظوری نہیں دی۔ اُنھوں نے بی جے پی زیراقتدار گجرات اور مدھیہ پردیش کی حکومتوں کو برہمی کے عالم میں ہدایت دی کہ اِن کی زندگی کی کہانی اسکول کے نصاب میں شامل نہ کی جائے۔ اِس کی بناء پر حکومت گجرات اور مدھیہ پردیش اِس اقدام سے دستبردار ہوگئے۔ دونوں ریاستوں کے وزرائے تعلیم نے مودی کی زندگی کی کہانی نصاب تعلیم میں شامل کرنے کی کوشش کا آغاز کردیا تھا۔ اِن کا کہنا تھا کہ اِس طرح طلبہ کو ’’تحریک‘‘ ملے گی۔ لیکن اِس اقدام کی وزیراعظم نے تائید نہیں کی۔ مودی نے سب سے پہلے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیا ’’میرا پختہ یقین ہے کہ زندہ افراد کی زندگی کی کہانی اسکولی نصاب میں شامل نہیں کی جانی چاہئے‘‘۔

اِس کے بعد اُنھوں نے گجرات کے وزیر تعلیم بھوپندر سنہہ چوڑا سما کو 7 بجے صبح ٹیلیفون کرکے اِس اقدام سے باز رہنے کی ہدایت دی۔ گجرات کے وزیر تعلیم نے بعدازاں گاندھی نگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’نریندر بھائی نے آج صبح مجھے ٹیلیفون کیا اور مجھ سے کہاکہ کسی زندہ شخص کے زندگی کے واقعات اسکولی نصاب میں شامل کرنا مناسب نہیں ہے، وہ اُن کی زندگی کے بارے میں پرائمری اسکولس میں تعلیم دینے کے نظریہ کے سخت مخالف ہیں۔ اُنھوں نے مجھ سے خواہش کی کہ اِس پراجکٹ میں پیشرفت نہ کروں‘‘۔ وزیر تعلیم گجرات نے کہاکہ اُنھوں نے نریندر بھائی سے کہہ دیا کہ اُن کی خواہش کو حکم سمجھا جائے گا اور اُس کی تعمیل کی جائے گی۔ اُنھوں نے تیقن دیا کہ ریاستی حکومت اِس پراجکٹ پر پیشرفت نہیں کرے گی۔

بھوپال میں مدھیہ پردیش کے ریاستی وزیر تعلیم دیپک جوشی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریاستی حکومت وزیراعظم نریندر مودی کی زندگی کی کہانی کو اسکول کی نصابی کتابوں میں شامل نہیں کرے گی۔ جیسا کہ وزیراعظم نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں خواہش ظاہر کی ہے۔ دونوں حکومتوں کی جانب سے ایسے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہاکہ ’’میں نے خبریں پڑھی ہیں کہ بعض ریاستیں نریندر مودی کی زندگی کی جدوجہد کو اسکولی نصاب کا حصہ بنانا چاہتی ہیں۔