موبائیل فون یوزرس کو سائبر سارقوں سے چوکس رہنا ضروری

آن لائن شاپنگ کیساتھ سائبر کرائم میں اضافہ
نامعلوم نمبرات والے فون کال پر معلومات فراہم کرنا نقصاندہ
گرہست خواتین کو حددرجہ احتیاط برتنے پولیس کا مشورہ
حیدرآباد۔/27 جون، ( سیاست نیوز) سماج میں آن لائن شاپنگ اور فون کے ذریعہ خریداری پر اب دھوکہ باز افراد کی ناپاک نظریں پڑنے لگی ہیں۔ رہزنوں اور جیب کتروں سے زیادہ خطرناک سائبر سارق انجانے انداز میں بینک کھاتے سے رقم ہڑپ رہے ہیں۔ موبائیل فون کا استعمال کرنے والے ہر شہری بالخصوص موبائیل فون کے ذریعہ لین دین انجام دینے والوں کو خبردار رہنا پڑے گا۔ حیدرآباد سٹی پولیس کے سائبر کرائم سائبر سیل نے ان دنوں عوام کو خبردار کرتے ہوئے ایک پیغام جاری کیا ہے، پیغام جاری کرنے کے پیچھے شہریوں کو خبردار کرنا اہم مقصد ہے چونکہ پیغام میں احتیاطی اقدام پر توجہ دینے کے لئے مشورہ دیا گیا ہے وہ حیران کن ہے۔ چونکہ شہری ان باتوں پر اکثر توجہ نہیں دیتے جن اقدامات سے دھوکہ باز آسانی سے اپنا کام انجام دیتے ہیں۔ موبائیل فون کا استعمال سماج میں عام بات تو ہے لیکن اس بات کا بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ اکثر خاندانوں میں افراد کی تعداد سے زیادہ موبائیل فونس کی کثرت ہوتی ہے، حیدرآباد سٹی پولیس سائبر سیل کا یہ پیغام ملک بھر میں سوشیل میڈیا پر وائرل ہوچکا ہے۔ موبائیل فون استعمال کرنے والوں کو سم زیادہ برباد کرسکتا ہے ۔ سم تعلقات کو جورنے کے علاوہ تباہ کن نتائج برآمد کرسکتا ہے۔ اپنے فون پر کسی بھی اجنبی شخص کے کال پر توجہ نہ دیں چونکہ دھوکہ بازوں کے ہاتھوں نئی ٹیکنک ہاتھ لگی ہے جو سائبر کرائم پولیس کے لئے بھی درد سر بن گئی ہے۔ دھوکہ باز افراد کی پالیسیوں کو بیان کرتے ہوئے اس پیغام میں بتایا گیا ہے کہ فون کرنے والا شخص ( دھوکہ باز ) خود کو اس کمپنی کا نمائندہ ظاہر کرے گا جس کمپنی کا آپ سم کارڈ استعمال کرتے ہیں۔ پھر وہ آپ کے فون پر آنے والے ایک مسیج کا ذکر کرے گا جس کو وہ خود بھیجے گا اور پھر اس کے بعد مشورہ دے گا کہ ایک نمبر کو دبائیں جیسے ہی شہری اس کے مشورہ پر عمل کریں گے تو پھر کہے گا کہ فون کو ری سیٹ کریں۔ دوبارہ فون کھولنے کے بعد ایک اور مسیج پر عمل کرنے کا مشورہ دے گا جیسے ہی آپ اس کے مشورے پر عمل کریں گے فون بند ہوجائیگا اور دوسرے دن آپ کو اندازہ ہوگا کہ آپ کے بینک کے کھاتہ سے رقم غائب ہوچکی ہے اور رقم کے غائب ہونے کا بھی آپ کو کوئی مسیج نہیں ملے گا۔ لہذا کسی بھی قسم کے اجنبی فون کالس پر توجہ نہیں دینا چاہیئے۔ اکثر گرہست خواتین بھی ان دنوں ایسے دھوکہ کا شکار ہورہی ہیں۔ اس طرح کے جرائم پر قابو پانے اور روک تھام کے اقدامات کرنے والے سائبر سیل شعبہ کا کہنا ہے کہ احتیاط بہت زیادہ ضروری ہے اور بینکرس اپنے گاہکوں کو ان دنوں ایسے حالات سے خبردار اور باور کرارہے ہیں کہ کوئی بھی بینک یا پھر بینک منیجر ہو یا ملازم بینک کھاتہ دار اے ٹی ایم کے متعلق دریافت پن نمبر اور مسیج کی تفصیل حاصل نہیں کرتا۔ پہلے ایسے واقعات میں جھارکھنڈ اور بہار ریاستوں کے دھوکہ باز ملوث ہوتے تھے، اب ان دنوں دہلی میں اس طرح کا نٹ ورک چلایا جارہا ہے۔ شہریوں کو احتیاط سے کام لینا چاہیئے۔