نئی دہلی 11 فبروری (سیاست ڈاٹ کام )حکومت دہلی نے مرکزی وزیر ویرپا موئیلی ،سابق وزیر مرلی دیورا ، ریلائنس انڈسٹریز کے سربراہ مکیش امبانی اور دیگر کے خلاف کے جی بیسن نے قدرتی گیس کی قیمت میں تعین میں بے قاعدگیوں کی شکایت کے بعد فوجداری مقدمات دائر کرنے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر ارویند کجریوال نے کہا کہ حکومت دہلی کی انسداد بد عنوانی شاخ کو ہدایت دی گئی ہے کہ شکایت کی بنیاد پر اس معاملہ کے بارے میں تحقیقات کی جائیں اور سابق کابینی سکریٹری وائی ایس آر سبرامنیم ،اڈمیرل تہلیانی ،سابق سربراہ بحریہ اور ممتاز قانون داں کامینی جیسوال کے علاوہ سابق معتمد اخراجات کے خلاف تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ کیا اس مقدمہ کی تحقیقات حکومت دہلی کے دائرہ کار میں شامل ہیں۔ حکومت دہلی پہلے ہی ایک قرار داد منظور کرتے ہوئے قدرتی گیس کی قیمت بین الاقوامی سطح پر گیس کی قیمت کے مساوی مقرر کرنے کا مطالبہ کرچکی ہے۔ کجریوال نے کہا کہ شکایت میں بعض مرکزی وزراء اور ریلائنس انڈسٹری لمیٹیڈ کے بے حس رویہ کی شکایت کی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم اور مرکزی وزیر تیل کو تحقیقات کی تکمیل کے بعد مکتوب روانہ کریں گے۔دریں اثناء کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے قائد گرو داس داس گپتا نے کجریوال حکومت کے مرکزی وزیر ویرپا موئیلی ،ریلائنس انڈسٹریز اور دیگر کے خلاف فوجداری مقدمہ دائر کرنے کے اقدام کی ستائش کی اور کہا کہ گیس کی قیمت میں حکومت کی جانب سے اضافہ کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے خاص طور پر مرکزی وزیر تیل نے گیس کی قیمت میں تیز رفتار اضافہ کی اجازت دے کر دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا ہے۔اس کے برعکس سماجوادی پارٹی نے گیس کی قیمت کے تعین کے سلسلہ میں شکایتیں درج کرنے کی حکومت دہلی کی پالیسی پر سخت تنقید کی ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی قائد نریش اگروال نے کہا کہ وہ کہتے آرہے تھے کہ یہ اپنی نا اہلیت کی پردہ پوشی کیلئے ایسے نا تجربہ کار افراد کی جانب سے یہ ڈرامہ اسٹیج کیا جارہا ہے۔ یہ 100 فیصد سیاسی انتقام کی کارروائی ہے ۔ ان سے حکومت دہلی کے فیصلہ پر رد عمل دریافت کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی نظام میں یہ ایک نیا رجحان ہے جو بھی برسر اقتدار آتا ہے اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف شکایتیں درج کرنے لگتا ہے اور انہیں گرفتار کرنے کی باتیں کرتا ہے ۔ کوئی بھی ترقی کی بات نہیں کرتا ۔