اقلیتوں اور محروم طبقات کو ساتھ لیکر ترقی دینے کا تیقن ، بی جے پی انتخابی منشور کے اجراء پر مودی کی تقریر
نئی دہلی 7 اپریل (سیاست ڈاٹ کام)گجرات فسادات 2002 کیلئے ہر ایک کی مذمت کا سامنا کرنے والے نریندر مودی نے آج عہد کیا کہ وہ برے ارادے سے کوئی بھی کام نہیں کریں گے۔اگر وہ وزیر اعظم بن جائیں کیونکہ وہ اپنے نظریہ میں توسیع کرنا چاہتے ہیں بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نے کہا کہ پارٹی نے انہیں کچھ ذمہ داری سپرد کی ہے۔وہ شخصی طور پر تین تیقن دینا چاہتے ہیں۔ وہ سخت کام سے کبھی گریز نہیں کریں گے وہ اپنے طور پر برے ارادے سے اور من مانے طور پر کوئی کام نہیں کریں گے۔ برے ارادے سے کام نہ کرنے کے تیقن پر ان کا زور نمایاں اہمیت رکھتا ہے کیونکہ بعض طبقات خاص طور پر اقلیتیں 2002 کے فسادات کی بناء پر اُن کے دور اقتدار کے بارے میں اندیشوں کا شکار ہیں۔ مودی پارٹی کے انتخابی منشور کے اجراء کے موقع پر تقریر کررہے تھے انہوں نے اپنی توجہ اچھی حکمرانی اور ترقی پر مرکوز کی اور کہا کہ مرکز میں ایک طاقتور حکومت قائم ہونی چاہئے۔ 60 مہینوں کیلئے اقتدار کی اپیل کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ملک کا حال ابتر ہے ناامید سے بھر پور ہے۔ پارٹی کا انتخابی منشور اس صورتحال کو تبدیل کرنے کی سمت ،مقصد اور وابستگی کا تعین کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اہم ذمہ داری غریبوں اور محروم طبقات کی ضروریات کی تکمیل ہے۔ان کا انتظامیہ اس پر توجہ دے گا ۔ خاص طور پر تعلیمات اور حفظان صحت پر توجہ دی جائے گی۔انہوں نے اٹل بہاری واجپائی اور ایل کے اڈوانی کے تحت این ڈی اے دور اقتدار کے ریکارڈ کا حوالہ دیا اور کہا کہ مینفیسٹو ترقی کے پروگرام کا خاکہ پیش کرتا ہے جس میںسب کو ساتھ لیکر ترقی کی جائے گی۔ سب سے محبت کی جائے گی ۔ یہ خاکہ پورے ملک کا احاطہ کرتا ہے ۔ ملک کے ایک ارب 25 کروڑ عوام توقع کرسکتے ہیں کہ ہمارے منشور کے ذریعہ ان کی آرزووں کی تکمیل ہوگی۔ انہوں نے عدم رواداری کے ساتھ ایک طاقتور حکومت قائم کرنے کا تیقن دیاجو داخلی اور خارجی صیانت کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اتنی طاقتور ہوگی کہ کوئی بھی ملک ہندوستان کو دھمکی نہیں دے سکے گااور اسے اپنا دوست سمجھے گا ۔ ہم بھی کسی ملک کو دھمکی نہیں دیں گے بلکہ اس سے تعاون کریں گے انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کی آرزووں اور توقعات کی تکمیل کرے گی۔ انہوں نے نعرہ دیا’’ایک بھارت،شریشٹھ بھارت ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کی مدد کی جائے گی اور ہر ایک کو ترقی دی جائے گی۔ صدر بی جے پی راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پارٹی کا انتخابی منشور ایک عہد نامہ ہے اس کا اجراء صرف ایک رسمی کارروائی ہے۔