منی پور کی تصویر بدلنے کے بعد اب لوگوں کی تقدیر بدلنے کا عزم 

نئی دہلی :منی پور میں بطور گورنر اپنی خدمات انجام دینے والی تجربہ کار خاتون ڈاکٹر نجمہ ہبت اللہ منی پور کو ترقی دینے کے بعد اب وہاں کے لوگو ں کی تقدیر بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔منی پور کے سیاحت میں کیسے اضافہ ہو اور یہاں کے لوگو ں کو کیسے روزگار ملے ۔اس تعلق سے وہ مسلسل وزیر اعظم سے ربط میں ہے۔اور راجناتھ سنگھ سے ملاقات کر کے ڈرگس اسمگلنگ جیسے مسائل پر تبادلۂ خیال کیا ۔وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد ہبت اللہ نے میڈیا سے بات کر تے ہوئے کہا کہ منی پور ایک ایسا صوبہ ہے جہاں نہ تو زراعت ہے نہ تو معدنیات ہے کہ جس سے وہاں کے لوگوں کہ روزگار مل سکے۔وہاں صرف سیاحت ہے جس سے وہاں کے لوگوں کو روزگار مل رہا ہے ۔

منی پور دہلی سے زیادہ رابطہ میں نہیں ہے جس سے حمل و نقل میں مشکل ہو ررہی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ منی پور میں ریلوے لائن نہیں ہے اور نہ ہائی ویز ہے ۔اور جغرافیائی اعتبار سے یہ ممکن نہیں ہے۔صرف جہاز کا سفر ہے۔لیکن جو طیارے ہے وہ برا ہ راست یو میہ نہیں ہے جس کے سبب عوام کو مشکلات در پیش ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم نے ایئر انڈیا کے علاوہ انڈیگو اور دوسری ایئر لائنس سے بات کی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ نظام درست ہو جائیگا۔اور جب یہ درست ہو جا ئے گا تو ہمارا ٹو رزم بھی بڑھے گا۔

انھوں نے کہا نارتھ ایسٹ کی سات ریاستوں میں ایک منی پور زیادہ خوبصورت ہے۔انھوں نے کہا کہ پہلے دکانیں سات بجے بند ہو جا یا کر تی تھیں۔لیکن اب ایسا نہیں ہے۔۔ڈاکٹر ہبت اللہ نے وہاں ہاتھوں سے بانس اور لکڑی کے ذریعہ تیار کئے جانے والے تیر و کمان پر زور دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس سے لوگ تیر اندازی سیکھیں گے۔اور یہ سستا بھی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے یہا ں کا ریشم بھی بہت اچھا ہے او روہاں کے کپڑے بھی لا جواب ہے۔انھو ں نے کہا کہ ہم وہاں بڑے پیمانے پر اسکل ڈیولپمنٹ کا کام شروع کر نے جا رہے ہیں۔ڈاکٹر ہبت اللہ نے اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کے مسلم ملک فسلطین کے دورہ پر وشنی ڈالی اور کہا کہ اسرائیل اور فلسطین دونوں ہندوستان اور وزیر اعظم پر اعتماد ظاہر کر تے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جس طرح ابو ظہبی میں مندر کے لئے جگہ دی گئی ہے مندر کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے اس سے پوری دنیا میں ایک بھائی چارے کا پیغام گیا ہے۔