منی پور میں وزیر ‘ ایم پی و 5 ارکان اسمبلی کے مکانات نذر آتش

اسمبلی میں مقامی عوام کے مفادات کے تحفظ سے متعلق بلوں کی منظوری کے بعد اچانک واقعات
امپھال 31  اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) منی پور میں آج رات اچانک بڑے پیمانے پر آگ زنی کے واقعات پیش آئے جہاں نا معلوم افراد کی جانب سے ایک ریاستی وزیر ‘ ایک رکن پارلیمنٹ اور پانچ ارکان اسمبلی کے مکانات کو نذر آتش کردیا گیا ۔ یہ کارروائی ریاستی اسمبلی میں چند بلوں کی منظوری کے خلاف کی گئی ۔ کہا گیا ہے کہ منی پور کے مقامی افراد کے تحفظ سے متعلق تین بلوں کی ریاستی اسمبلی میں منظوری کے چند گھنٹوں کے بعد یہ تشدد شروع ہوا تھا ۔ بحیثیت مجموعی ان واقعات میں سات مکانات کو نذر آتش کیا گیا ہے ۔ ان میں پانچ مکانات ارکان اسمبلی کے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ آج اسمبلی میں جو تین بل منظور کئے گئے ان میں منی پور عوام کے تحفظ کا بل 2015 ‘ منی پور لینڈ ریوینیو اینڈ لینڈ ریفارمس ( ساتویں ترمیم ) بل اور منی پور دوکانات و کاروباری ادارہ جات ( دوسری ترمیم ) بل 2015 شامل ہیں۔ ایک پولیس آفیسر نے کہا کہ آوٹر منی پور کے رکن پارلیمنٹ تھانگسو بئیٹی ‘ ریاستی وزیر انچارچ برائے خاندانی بہبود پھونگ زپھانگ تونسمگ اور پانچ ارکان اسمبلی بشمول منگا وئیفئی اور ونگزاقن والٹے کے مکانات کو ہجوم کی جانب سے نذر آتش کردیا گیا ۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے چورا چند پور ٹاؤن میں کرفیو نافذک ردیا گیا ہے ۔ عہدیدار نے بتایا کہ آگ لگانے والے ہجوم میں شامل ایک شخص کو دواخانہ میں شریک کردیا گیا ہے جبکہ وہ ایک مکان کو نذر آتش کرنے کی کوشش میں زخمی ہوگیا تھا ۔ تین قبائلی طلبا تنظیموں پر آگ زنی کے ان واقعات کا شبہ کیا جا رہا ہے ۔ ان تنظیموں کی جانب سے آج بلوں کی منظوری کے پیش نظر بند کا اعلان کیا گیا تھا ۔