تہران 26 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایرانی حکام نے حج کے موقع پر منیٰ میں ہوئی بھگدڑ کے سانحہ کے پیش نظر سعودی عرب کے خلاف ایک مظاہرہ کا اہتمام کیا ۔ اس بھگدڑ میں ایران کے 131 باشندے بھی جاں بحق ہوئے تھے ۔ ایرانی قائدین نے سعودی حکام پر سخت تنقیدیں کی ہیں اور ان کا الزام ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے حج کیلئے جو انتظامات کئے گئے تھے ان میں کئی خامیاں تھیں۔آیت اللہ محمد امامی کاشانی نے کہا کہ سعودی عرب حج کے انتظامات کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا ۔ انہوں نے کہا کہ حج کے انتظامات کا ذمہ مسلم ممالک کو دیا جانا چاہئے ۔ نماز جمعہ کے بعد مصلیوں نے سعودی حکومت کے خلاف مظاہرہ بھی کیا ۔ اسلامی پروپگنڈہ کو آرڈینیشن کونسل کی جانب سے اس مظاہرہ کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ سالانہ حج کے موقع پر دو دن قبل منی میں اچانک بھگدڑ مچ گئی تھی جس کے نتیجہ میں جملہ 717 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جن میں ایران کے 131 افراد شامل تھے ۔ ایران کے روحانی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے سعودی عرب کے نامناسب انتظامات اور خامیوں کو اس بھگدڑ کیلئے ذمہدار قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو چاہئے کہ وہ اس سانحہ کی ذمہ داری قبول کرے ۔ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات پہلے ہی سے کشیدہ ہیں اور شام و یمن کے تنازعات کی وجہ سے ان تعلقات اور بھی کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔